بھرتی بورڈاُردوکیخلاف سازشیں رچناترک کرے،کونسل ارکان خاموش کیوں؟:ذاکرملک بھلیسی
لازوال ڈیسک
جموں”منہ میں رام رام بغل میں چھری لیکر نہ گھوما کرو۔۔ اردو کا فروغ نہیں آپ اردو کا جنازہ نکال رہے ہو، ایس ایس آر بی کو پٹواری امتحان کو منسوخ کرکے اردو کے نمبرات کو شامل کرنا چاہتے،اردو کو نسل کو یہ معاملہ اٹھانا چاہتے، ممبران حضرات کی خاموشی مایوس کن، میں نے خود پٹواری نہیں بننا ہے لیکن ایس ایس آر بی صاحب آپ تو مستحق لوگوں کا گلا کاٹ رہے ہو، اردو، کے ڈاکٹر امیدواروں کو لسٹ سے باہر کرنا حیرت انگیز“۔یہ سخت ردِعمل تحریک بقائے اُردوکے سرپرست ذاکرملک بھلیسی نے ریاستی بھرتی بورڈکی جانب سے پٹواری امتحانات میں اُردوکونظراندازکئے جانے کے انکشاف کے بعد کیا۔ذاکرملک بھلیسی نے لازوال کو بتاےاکہ اُنہیں سینکڑوں نوجوانوں اُمیدواروں کے فون کالز موصول ہورہے ہیں اوروہ ایس ایس آربی کے اُردودشمنی کے روئےے سے نالاں ہیں اورمایوسی کیساتھ ساتھ غصے کی لہرپائی جارہی ہے۔اُنہوں نے حال ہی میں معرضِ وجودمیں آئی جموںوکشمیراُردوکونسل کی اس معاملے پرخاموشی کوحےران کن قرار دےتے ہوئے کہاکہ کونسل کاقیام مخلوط سرکارکاایک تاریخ ساز قبل تھا،محبان اُردوکا70برس کی جدوجہدکے بعد اُردوکونسل کادیرینہ خواب شرمندہ¿ تعبےرہوا،لیکن کونسل ارکان کاخاموش تماشائی بنے رہنااس خواب کوچکناچورکرنے جیساہے۔انہوں نے کہاکہ ایس ایس آر بی کی جانب سے جس طرح پٹواری اُمیدواروں کو اُردومضمون کاکوئی فائدہ نہ دیاگیایہ اُردودشمن پالیسی کاحصہ ہے۔اُنہوں نے کہاکہ اردوکونسل ارکان کو یہ معاملہ وزیراعلیٰ کیساتھ اُٹھاناچاہئے اوراس پرایک ہنگامی اجلاس بھی طلب کیاجاناچاہئے۔اُنہوں نے کہاکہ کونسل ارکان مسلسل خاموشی اختیارکئے ہوئے ہیں جو کونسل کے آغازمیں ہی انتہائی مایوس کن ہے۔اوریہ تاثرپیداہوتاہے کہ کونسل کاقیام محض ایک رسم نبھائی ہے ۔اُنہوں نے کہاکہ تحریک بقائے اُردونے اُردوکیساتھ ناانصافی کی ہرجنگ لڑی ہے اور کونسل کاقیام بھی تحریک بقائے اُردو کی جدوجہدکاکہیں نہ کہیں نتیجہ ہے۔اُنہوں نے کہاکہ تحریک اُردودشمنوں کیخلاف سخت گیرتحریک چلائے گی۔اُنہوں نے ایس ایس آربی ذمہ داران کواپنامنافرت والارویہ ترک کرنے اور ریاست کی سرکاری زبان کواُس کاحق دینے کامشورہ دیاہے۔