منڈی کے چکھڑی بن کے گورنمنٹ پرائمری سکول رتن کاٹھاں کی حالت بدتر

0
0

پرائمری سکول رتن کاٹھاں کاتباہ حال ڈھانچہ انتظامیہ کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت
ریاض ملک
منڈی؍؍ پنچائیت چکھڑی بن جہاں اکثر بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔ دیگر مسائیل کے ساتھ ساتھ تعلیم کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہوچکاہے۔ گورنمنٹ پرائیمری سکول، رتن کاٹھاں ،بلکل ناقابل استعمال ہے۔ ستم در ستم یہ کہ یہاں عمارت بلکل تباہ وہی پر بچے تعلیم حاصل کر نے ہر مجبور ہیں۔ اگر چہ یہاں اس وقت بچوں کی۔مجموعی تعداد پچیس 25ہی ہے۔ تاہم ان بچوں کے لئے بھی کوئی بندوبست نہیں ہے۔ کوک شڈ ،رسوئی خانہ بھی دستیاب نہیں ہے اور ناہی یہاں بیت الخلاء ،غسل خانہ اور پانی کی سہولیات میسر ہے۔ جس کولیکر لوگوں میں تشویش پائی جارپی ہے۔ جہاں بنیادی سہولیات ہی بچوں کو میسر نہ ہوں۔ وہاں لوگ اپنے بچوں کا اندراج کیسے کروائیں۔ اور ان غریبوں کے بچوں کی تعلیم کا نظام کب بہتر ہوگا۔ اس حوالے سے مقامی لوگوں میں سخت تشویش پائی جارہی ہے۔ محمد سید شاہ نے سکول کی بدترین حالت کے حوالے سے کہاکہ 2008میں یہ عمارت مکمل ہوئی تھی۔ جبکہ 2014کے سنگین سیلابی صورت حال کے دوران یہ عمارت پھسل گئی تھی۔ اور تینوں کمروں کی دیواریں ٹوٹ پھوٹ گئی تھیں۔ یہاں تک کہ یہ عمارت پوری طرح ناقابل استعمال ہوچکی تھی۔ تاحال اس خستہ حال عمارت میں بچے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ متعدد بار محکمہ تعلیم کے اعلی حکام تک ضلع ترقیاتی کمشنر تک اور یہاں. تک کہ بیک ٹو ویلج کے پہلے دوسرے اور تیسرے مرحلے میں بھی یہاں عمارت کو دیکھاگیا۔ لیکن اس وقت تک اس سکول کی عمارت کا حالت پر کسی نے توجہ نہیں دی ہے۔ سماجی کارکن اور دیہی قلمکار شازیہ اختر شاہ نے بھی اس حوالے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوے کہاکہ اگر چہ میں خود بھی اسی سکول کی طالب علم رہی ہوں۔ لیکن تب سکول کی حالت بہتر تھی۔ لیکن اب اس عمارت کو دیکھ کر لگتاہے۔کہ یہاں لوگ جانوروں کو بھی نہیں باندھیں گے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوے کہاکہ ایک طرف انتظامیہ سرکاری سکولوں میں بچوں کی تعداد بڑھانے کی بات کررہی ہے۔ اور بڑی بڑی ریلیاں نکال غریب لوگوں کو بیوقوف بنایاجارہاہے۔ دوسری جانب یہاں بچوں کے بیٹھنے کے لئے سرکاری سکولوں میں چھت میسر نہیں۔ میڈے میل پکانے کے لئے رسوئی نہیں بیت الخلاء تک دستیاب نہیں ہے۔ پھر ان اسکولوں میں تعلیمی نظام کی بہتری کا کس طرح یقین کیاجاسکتاہے۔ انہوں نے محکمہ ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے استداعا کی ہیکہ وہ. تعلمی نظام کی بہتری کے لئے محکمہ تعلیم کے نظام کو بہتر بنائیں۔ تاکہ بچے جو ہمارا کل کا مستقبل ہے۔ ان کی زندگیاں برباد نہ ہوں۔۔انہوں نے چیف ایجوکیشن آفیسر پونچھ سے بھی اپیل کی ہیکہ وہ اس سکول کی حالت زار ہر رحم کریں۔ اس حوالے سے انچارج زونل ایجوکیشن آفیسر منڈی سے بات کی گئی تو ان کا کہناتھاکہ مجھے دو مہینے ملے یہاں کام کرنے کیلئے ان دو ماہ میں کوشش کی گئی کہ اس نظام کو بہتر کیاجاے۔ جو ہوسکا کوشش کی گئی۔ اور جو کچھ سرکاری سکولوں کا کام چل رہاہے۔ ان کی لیسٹ موجود. ہے۔ اس کے علاوہ نیا پلان نئی زونل ایجوکیشن آفیسر منڈی جو تعینات ہوئی ہیں۔ وہی دیکھ کر اگے کا کام کریں گیں۔ اس سکول کی خستہ حالی کے حوالے سے زونل ایجوکیشن پلاننگ آفیسر منڈی نے بتایاکہ 2014میں بہت سارے سکول ہمارے زون میں شدید بارشوں سے متاثر ہوے تھے۔جن میں سے کچھ سکول تعمیر ہوچکے ہیں۔ اور کچھ ہم نے تعمیر کے لئے لکھے ہیں۔ گورنمنٹ پرائیمری سکول رتن کاٹھاں بھی پوری طرح پھسل چکا ہے۔ یہاں کے لوگوں کی دیرینہ مانگ رہی ہے کہ اس سکول کو ازسر نو تعمیر کیاجاے۔تاہم ہم نے اعلی حکام تک اس کا پورا پلان بناکر بھیج دیاگیاہے۔ امید ہے کہ آئندہ جلد ہی اس کے لئے رقومات واگزار ہونگی اور عمارت دوبارہ تعمیر کی جائیگی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا