موجودہ لوک سبھا الیکشن میں الیکشن کمیشن کا کردار انتہائی تشویشناک: شیوانند تیواری
یواین آئی
نئی دہلی؍؍الیکشن کمیشن آف انڈیا کی معتبریت پر سوال اٹھاتے ہوئے معروف سماج وادی اور سیاسی رہنما شیوانند تیواری نے دعوی کیا ہے کہ اس الیکشن میں الیکشن کمیشن کا کردار انتہائی تشویشناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور ان کی پارٹی کے رہنماؤں نے جس طرح ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی اس پر الیکشن کمیشن کی خاموشی باعث تشویش ہے۔ اگر الیکشن کمیشن غیر جانبدار نظر نہیں آتاو پھر اس کی سرپرستی میں ہونے والے انتخابات پر عوام کا اعتماد کیسے ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن نے منصفانہ انتخابات کی ایک اور روایت توڑ دی ہے۔ جس دن ووٹنگ ہوتی ہے اس کا ابتدائی ڈیٹا انتخابات کے اختتام کے بعد جاری کیا جاتا ہے۔ اگلے دن کمیشن اپنے حتمی اعداد و شمار جاری کرتا ہے۔ لیکن اس بار حتمی اعداد و شمار پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے گیارہ دن بعد جاری کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن نے چار دن بعد دوسرا مرحلہ جاری کیا۔ 13 مئی کو ہونے والا چوتھا مرحلہ بھی چار دن بعد جاری کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ووٹنگ کے ہر مرحلے کے ابتدائی اعداد و شمار اور حتمی اعداد و شمار میں نمایاں فرق ہے۔انتخابات کے چار مرحلوں کے ابتدائی اعداد و شمار اور آخری اعداد و شمار کے درمیان مجموعی فرق 1.07 کروڑ ووٹوں کا بتایا جاتا ہے، یہ تشویشناک بات ہے۔ تاہم سپریم کورٹ اس کی سماعت کر رہی ہے۔لیکن مجموعی طور پرالیکشن کمیشن سنگین شکوک کی زد میں آ گیا ہے۔ پچھلے دس سالوں میں آئینی اداروں کے غلط استعمال کی وجہ سے ان کی ساکھ خطرے میں ہے۔