منشیات کا ناجائز استعمال اور دل کی بیماریاں ، بہت بڑا سماجی اقتصادی بوجھ اور تشویش: ڈاکٹر سشیل

0
0

شری ہنومان مندرڈگیانہ جموں میں ایک روزہ کارڈیک بیداری اور صحت سے متعلق چیک اپ کیمپ کا انعقاد کیا
لازوال ڈیسک

جموں؍؍ معاشرے میں غیر قانونی منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال اور نوجوان نسل کو آسانی سے اس کا شکار ہونے کے پیش نظر، جی ایم سی ایچ کے شعبہ امراض قلب کے سربراہ ڈاکٹر سشیل شرما نے شری ہنومان مندر ڈگیانہ جموںمیں ایک روزہ کارڈیک بیداری اور صحت سے متعلق چیک اپ کیمپ کا انعقاد کیا۔ اس موقع پر علاقے میں لوگوں کو نشہ کی زیادتی کی وجہ سے ہونے والی مختلف امراض قلب اور ان پر قابو پانے کے طریقوں کے بارے میں آگاہی فراہم کی گئی تاکہ موجودہ اور آنے والی نسلوں کے لیے صحت مند دل کی طرز زندگی کے لیے راہ ہموار کی جا سکے۔وہیں لوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر سشیل نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں قلبی امراض (CVDs) کا عالمی بوجھ بڑھ گیا ہے۔ اس اضافے کی وجہ طرز زندگی، کھانے کی عادات، اور مادوں کے استعمال کی خرابی (SUDs) میں اضافے کی وجہ سے بتائی جا رہی ہے، جن میں سب سے زیادہ عام شراب، تمباکو نوشی، ای سگریٹ، چرس، سٹیرائیڈز اور اوپیئڈز ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ پچھلی دہائی میں، چرس اور میتھمفیٹامین کے استعمال میں اضافہ کے رجحانات دیکھے گئے ہیں، اس طرح ان چیزوں کے استعمال کرنے والوں میں اموات اور بیماری میں اضافہ ہوا ہے۔ اتفاق سے، نوجوان مریضوں کی آبادی میں کوکین کے استعمال میں معمولی کمی نوٹ کی گئی۔تمام غیر قانونی ادویات میں، ایمفیٹامائنز اور بھنگ کے استعمال میں ASCVD کے ابتدائی آغاز کی سب سے بڑی مشکلات پائی گئیں۔ اوپیئڈز کا غلط استعمال، جیسے کہ نسخہ درد کی دوائیں یا ہیروئن، دل کی بیماری کا سبب بن سکتی ہے۔ اوپیئڈ کے استعمال سے متعلق سب سے عام قلبی مسائل arrhythmias اور فالج ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا