منجیت سنگھ نے یوا راجپوت سبھا لیڈران کی رہائی کا کیا خیر مقدم

0
0

عوامی غصے کو ٹھنڈا کرنے کیلئے جموں وکشمیر میں جمہوری نظام بحال کیاجائے
لازوال ڈیسک
سانبہ؍؍اپنی پارٹی صوبائی صدر جموں اور سابقہ وزیر سردار منجیت سنگھ نے اتوار کی صبح کٹھوعہ جیل سے یوا راجپوت سبھا لیڈران کی رہائی کا خیر مقدم کیا ہے۔ وجے پور میں ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے سابقہ وزیر نے کہاکہ بالآخر حکومت نے زمینی حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے سماج کے مختلف طبقہ جات اور سیاسی جماعتوں کے مطالبہ پریوا راجپوت سبھا لیڈران کورہا کیا۔انہوں نے کہاکہ یوا راجپوت سبھا ،عوام اور سیاسی جماعتوں کا سروڑ ٹول پلازہ پر ٹیکس وصولی مطالبہ بھی تسلیم کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کو چاہئے کہ بلاتاخیر شاہراہ کی تعمیر مکمل کی جائے اور تب تلک ٹول ٹیکس لینا بند کیاجائے۔انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ سروڑ ٹول پلازہ سے ٹیکس وصولی کے مطالبہ کو سنجیدگی سے لیاجائے جوکہ غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی جابرانہ پالیسیوں کی وجہ سے جموں کے اندر لوگوں میں غم وغصے کی لہر ہے۔ انہوں نے کہاکہ سمارٹ میٹروں کی تنصیب، اضافی بجلی کرایہ بل، جموں۔ پٹھانکوٹ، جموں سرینگر قومی شاہراو ¿ں کی خستہ حالت، 60کلومیٹر کے اندر ٹول پلازہ ، ترقی کی سست رفتار اور بڑھتی بے روزگاری سے عوام سخت پریشان ہے۔انہوں نے کہاکہ جموں ایک پْر امن مقام ہے جہاں لوگ تشدد متاثرہ خطے سے نقل مکانی کر کے آئے ہیں اور یہاں دہائیوں سے کسی مشکل بغیر رہ رہے ہیں۔ تمام طبقہ جات کے لوگ یہاں کام کرتے ہیں اور معمول کی زندگی سے مطمئن ہیں ، البتہ حکومت عوامی خواہشات کے مطابق کام نہیں کر رہی۔ عوام دشمن پالیسیوں نے جموں خطہ میں سماج کے تمام طبقہ جات کے لوگوں کو متحدہوکر آواز بلند کرنے پر مجبو رکر دیا۔انہوں نے حکومت کو متنبہ کیاکہ نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہئے، اگر مزید یہی رویہ رہا تو مشکل بڑھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں کے اندر لوگوں کے اْبھال آئے گا اگر حکومت نے اْن کے دیرینہ مطالبات کو تسلیم کرکے غم وغصے کو ٹھنڈا نہ کیا۔ انہوں نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہاکہ جموں وکشمیر کے اندر اسمبلی انتخابات کے انعقاد میں تاخیر ایک بڑی وجہ ہے کہ لوگ موجودہ حکومت سے ناخوش ہیں اور سخت اْن میں بیروکریسی کے تئیں سخت غصہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایسے سبھی معاملات کو منتخب حکومت پر چھوڑ دیاجائے۔ منتخب نمائندے ہی لوگوں کے تئیں جوابدہ ہوسکتے ہیں ، بیروکریسی نہیں۔ لہٰذا جموں میں بڑھتی بے چینی کو روکنے کے لئے جمہوری نظام کی بحالی ضروری ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا