کہاجموں و کشمیر میں قائم امن کو مستقل خصوصیت بنانے کی کوششیں جاری ہیں
یواین آئی
سری نگر؍؍جموں وکشمیر کے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ ملی ٹنسی کے خلاف پولیس کی جنگ کو تقریباً منطقی انجام تک پہنچایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں قائم امن کو مستقل خصوصیت بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔موصوف پولیس سربراہ نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو یہاں زیون علاقے میں واقع آرمڈ پولیس کمپلیکس میں پولیس یادگاری دن کے موقع کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب سے اپنے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘ جموں و کشمیر گذشتہ زائد از تین دہائیوں سے دہشت گردی سے متاثر ہے اور اس سرزمین سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی جنگ لگ بھگ منطقی انجام تک پہنچ گئی ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر میں قائم امن کو ایک مستقل خصوصیت بنانے کے لئے بھی کوششیں جاری ہیں۔دلباغ سنگھ نے کہا کہ گرچہ سرحد پار سے امن کو خراب کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں لیکن پولیس ان تمام کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے سخت محنت کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سال رواں کے دوران ملی ٹنسی مخالف آپریشنوں کے دوران 8 پولیس اہکاروں نے جانیں گنوائیں۔ان کا کہنا تھا کہ علاوہ ازیں فوج اور دیگر سیکورٹی فورسز سے وابستہ چند اہلکاروں نے جانیں گنوائیں۔موصوف ڈی جی پی نے کہا کہ گذشتہ چند برسوں کے دوران کشمیر کی صورتحال میں وسیع پیمانے پر تبدیلی آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر امن اور تعمیر و ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔قوم کے لئے جانیں نچھاور کرنے والے پولیس جوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اب تک 1606اہلکاروں نے دوران ڈیوٹی اپنی جانیں نچھاور کیں۔ انہوں نے کہا: ‘ہم اپنے شہدوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہیں’۔دلباغ سنگھ نے کہا کہ قوم ان جوانوں کی ہمیشہ مرہون منت رہے گی۔قبل ازیں پولیس نے خون عطیے کے ایک کیمپ کا انعقاد کیا جس میں قریب 2 سو پولیس جوانوں نے خون کا عطیہ دیا۔اس موقع پر پولیس سربراہ نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کیمپ میں کم سے کم 2 سو جوانوں نے خون کا عطیہ دیا۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر پولیس جہاں امن و قانون کی صورتحال بر قرار رکھ رہی ہے وہیں خون کا عطیہ دے کر قیمیتی جانوں کو بچا رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کی زیادہ سے زیادہ خدمت کرنا ہماری کوشش رہتی ہے۔