آئین کے مطابق مساجد کے تحفظ کویقینی بنایا جائے:شیخ ابوبکر
کالی کٹ ]عبدالکریم امجدی [
نماز اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ایک رکن ہے،اسلامی اصول و قوانین میں اس امر کی حیثیت اور اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جس جگہ پر نماز ادا کی جائے وہ جگہ ہر قسم کی نجاست اورگندگی سے پاک وصاف ہو۔ملک کے مختلف علاقوں میں مساجد پر ہورہے قبضے کے خلاف گرانڈ مفتی آف انڈیا شیخ ابوبکر احمد نے آج یہاں کالی کٹ میں جاری ایک بیان میں کہاکہ مسجدیں اسلام کا لازمی اور اٹوٹ حصہ ہیں،یہ زمین وقف شدہ ہوتی ہے۔شیخ نے کہا کہ اسلام اس بات کی قطعی اجازت نہیں دیتا کہ مقبوضہ اراضی پر مسجد کی تعمیر ہواور اس میں عبادت کی جائے۔انہوں نے کہاکہ ناجائز قبضہ کی ہوئی زمینوں پر کی جانے والی عبادتیں قابل قبول نہیں ہوتیں، اس لئے مسلمان ہمیشہ عبادت گاہیں انتہائی احتیاط اور کافی غورو خوض کے بعد تعمیر کیں ہیں۔شیخ نے افسوس جتاتے ہوء کہاکہ آزادبھارت میں پہلی بار اقلتیوں کے تئیں سوتیلا سلوک اور آئین کو کمزور کرنے کی ناپاک کوشش کی جارہی ہے۔ایسے حالات میں مسلمان خوفزدہ نہ ہوں صبر وتحمل کے ساتھ اپنے حقوق کی بازیابی اور تحفظ جمہوریت کے لئے جد وجہد کریں۔شیخ نے اپیل کی ہے آئین کے تحت ہماری عبادت گاہوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔شیخ نے کہاکہ مسلمان اپنے آپ کو احساس کمتری کا شکار نہ ہوں،ہمارے سامنے مسجد اقصی اور خانہ کعبہ کی تاریخ ہے،یقینا ہماری مسجدیں ہمیں ایک نہ ایک دن ضرور حاصل ہونگی۔