مقامی صحافی سے پریشان سماجی کارکن

0
0

ضلع مجسٹریٹ کے دربارپہنچا،ایف آئی آردرج
مجھے مجروع کیا اورمیری ناموری پر وار کیا :جنید ملک
لازوال ڈیسک

کشتواڑ؍؍ضلع کشتواڑ کے سماجی کرکن نے ایک اخبار کے رپورٹر کی جانب سے مجروع کرنے ، ناموری پر وار کرنے اور نازیبہ زبان کا استعمال کرنے پرسماجی کارکن جنید ملک نے ضلع مجسٹریٹ کشتواڑ سے ایک تحریری شکائت میں درخواست کی کہ اس ضمن میں ایک معاملہ زیر نمبر 505آر پی سی رپورٹر کے خلاف درج کیا جائے ۔واضح رہے بارہ/تیرہ اپریل کی درمیانی رات انڈیا گیٹ کے سامنے ایک احتجاجی مارچ ہوا جس میں مظاہرین نے کٹھوعہ کی آٹھ سالہ معصوم کیلئے انصاف کی پکار کی گئی ۔اس موقع پر کشتواڑ کا ایک شہری اور سماجی کارکن جنید ملک نے بھی شرکت کی جن کوایک مقامی انگریزی اخبار کے رپورٹر آصف اقبال نائیک ولد غلام رسول نائیک ساکنہ شہیدی محلہ کشتواڑ نے مجروع کرنے کے ساتھ ساتھ نازیبہ زبان کا استعمال کیا ۔رپورٹر نے بعد ازاں سوشل میڈیا پر بھی غضبناک انداز اختیار کیا جس سے سماجی کارکن خود کو غیر محفوظ اسمجھنے لگا ۔وہیں فیس بک پر رسوائی آمیز کمنٹوں کی وجہ سے سماجی کارکن کے اقرباء بھی برہم ہوئے اور جنید ملک سے اس واقع کی جانکاری طلب کرنے لگے۔اس ضمن میں سماجی کارکن نے اپنے اقرباء کو سمجھانے کی کوشش کی کہ ایسے عناصر کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔واضح رہے13اپریل کو بہت سے لوگوں نے انڈیا گیٹ کے سامنے کٹھوعہ کی آٹھ سالہ معصوم بچی کے انصاف کے لئے احتجاج کیا تھا ۔جس دوران جنید ملک کسی اپنے کام کے سلسلے میں دہلی گے ہوئے تھے ۔اس احتجاج کے دوران انڈیا پر ایک صحافی ویڈیو بنارہے تھے جس میں جنید ملک کی تصویر بھی سامنے آئی تھی اس کو بعداس نے میں فیس بک آئی ڈی پے پوسٹ کیاتھا ۔جس کو بعد میں آصف اقبال ولد غلام رسول ساکنہ کشتواڑکے جوایک انگریزی اخبار کے رپورٹرہیں ‘نے سکرین شاٹس لیکر اپنی فیس بک آئی ڈی پر پوسٹ کیایہی نہیں بلکہ بہت ہی غلط بیانات بھی ان سکرین شاٹس کے ساتھ پوسٹ کئے ۔اس کا مقصد ایک سماجی کارکن سے لوگوں میں نفرت پھیلانا ہے اور ایک سماجی کارکن کے کردار کے ساتھ کھلواڑ کرنا ہے۔جنید نے کہا ہے کہ یہ ایک سماجی کارکن اور صحافی کے کردار کے ساتھ کھلواڑ کرنا ہے اور پبلک میںایسے بیانات اور تصویریں فیس بک پر پر پوسٹ کرنے سے لوگوں میں نفرت کا زہر پھیلانا ہے ایسے اشخاص سے عوام کے درمیان امن قائم نہیں کیا جا سکتا ۔انہوں نے کہا کہ میں نے رپورٹر آصف اقبال کے خلاف ضلع کشتواڑ کے مجسٹریٹ کے پاس رپورٹ درج کروائی ہے تاکہ مجھے انصاف مل سکے ۔اور ضلع کے جج نے اس رپورٹ کو کاروائی کے لئے پولیس کے حوالے کر دیا ہے تاکہ اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے ۔اور پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے اس معاملے کی کاروائی شروع کر دی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا