مغل شاہراہ : لاش،سرینج، چمچ اور پاؤڈر !

0
0

جموں وکشمیرکی علاقائی جماعتوں جن میں نیشنل کانفرنس اورپیپلزڈیموکریٹک پارٹی شامل ہیں‘دونوں مغل شاہراہ کی تعمیرکوایک’شیرکشمیرکاخواب‘تو دوسری ’مفتی کاخواب‘جتلاکراس کی تعمیرکاسہرااپنے اپنے سرباندھتی ہے، خیرمغل شاہراہ کاایک دیرینہ خواب کئی برس قبل پی ڈی پی ۔کانگریس دورمیں شرمندۂ تعبیرہوا، اس کی تیزرفتارتکمیل کے پیچھے مرکزمیں کانگریس اور جموں وکشمیرمیں کانگریس۔ پی ڈی پی مخلوط سرکارکابھی اہم رول ہے،مغل شاہراہ کولیکرخطہ پیرپنجال کے عوام میں جوجوش وخروش اوراُمیدیں وابستہ تھیں وہ پوری نہ ہوئیں، شاہراہ کو12ماہ قابل آمدوفت بنانے میں کوئی خاطرخواہ قدم نہیں اُٹھایاگیا ہے، ہنوز حکومتی وعدوں اوراعلانات کے سہارے ہی یہ اُمیدقائم ہے تاہم شاہراہ خطہ کی نوجوان نسل کیلئے موت کاپیغام لارہی ہے، مغل شاہراہ سے منشیات کادھندہ ،اسمگلنگ وغیرہ عروج پرہے، جرائم پیشہ افراد اورڈرگزمافیہ پنجاب سے ہوتے ہوئے خطہ پیرپنجال کواپنی لپیٹ میں لے رہاہے او ر مغل شاہراہ سے اپنے اس ناپاک دھندے کوکشمیرتک پھیلاتاجارہاہے، راجوری ضلع چونکہ راستے میں آتاہے، یہ ضلع اوریہاں کے نوجوان منشیات کی لت میں پڑ گئے ہیں، اور وہ ڈرگ مافیہ کاآسان شکاربنتے جارہے ہیں، بے روزگاری اورحکومتی بے بسی کے چلتے نوجوان ذہنی طورپرپریشان حال ہیں ، وہ روزگارکی تلاش میں دربدرکی ٹھوکریں کھاتے ہیں، خطے کے نوجوانوں کاروزگارکمانے کابہترذریعہ خلیجی ممالک جاکرمحنت مزدوری کرناہوتاتھا لیکن خلیجی ممالک میں اب روزگارکے وسائل پہلے جیسے نہیں اوروہ بیرون ممالک کے مزدوروں کوبہت کم مواقع دے رہے ہیں، ریاستی حکومت نوجوان نسل کوغلط راستے سے بچانے اورذہنی پریشانیوں سے نجات دلانے کیلئے خاطرخواہ اقدامات نہیں اُٹھارہی ہے جس کے چلتے نوجوان منشیات فروشی کے دلدل میں دھکیلاجارہاہے،پچھلے کچھ دِنوں سے شوپیاں ضلع جومغل شاہراہ کی بدولت راجوری کاپڑوسی ضلع بن چکاہے، وہاں راجوری ضلع کے دورالگ الگ واقعات میں تین لاشیں برآمدہوئی ہیں ، پولیس نے ان کی موت منشیات سے ہونے کی باضابطہ تصدیق نہیں کی اورسرکاری ذرائع نے بتایا کہ فوری طور پر ان نوجوانوں کی موت کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی، تاہم پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے، جموں وکشمیر پولیس نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا ’پالپورہ شوپیان کے نزدیک دو لاشیں ملی ہیں، جسموں پر تشدد کا کوئی نشان نہیں ہے، دونوں کی شناخت کرلی گئی ہے، پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہے، جائے مقام سے سرینج، چمچ اور پاؤڈر برآمد ہوا ہے‘،یہ سرینج ،چمچ اورپائوڈریہ جاننے کیلئے کافی ہے کہ یہ نوجوان بھی منشیات کے اژدھے کانیوالابن گئے ہیں،مہلوکین کی شناخت 17 سالہ عمر سہیل ولد عاصف اقبال اور 20 سالہ محمد اختر ولد عبدالرزاق ساکنان راجوری کے بطور کی گئی ہے۔ابھی جوانی کی دہلیزپرقدم رکھنے سے پہلے ہی ان بچوں کے قدم منشیات کی دلدل میں دھنس وپھنس گئے اور زندگی کی شمع بچھ گئی، خطہ کی پولیس،سِول انتظامیہ،سیول سوسائٹی،علمائے کرام،دیگرمذائب کے راہنمائوں اور والدین کو اس معاملے پرسنجیدگی سے سوچناچاہئے اور نوجوان نسل کوصحیح راستہ دکھاناچاہئے تاکہ نسلیں تباہ ہوناتھم جائیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا