واڑون کے علاقہ انشن میں لوگوں کو پینے کے پانی کی نایابی کا سامنا :سجاد کچلو
مشتاق احمد دیو
کشتواڑ؍؍’’معمولی سی برفباری کیا ہوئی کہ کچھ محکموں کے بلند بانگ دعوئوں کی پول کھل گئی ھے ۔حیرانگی کی بات ھے کہ آخر عوام کو ان پریشانیوں میں کیوں ڈالا جارہا ھے ۔واڑون کے علاقہ انشن میں لوگوں کو پینے کے پانی کی نایابی کا سامنا ھے ۔چند ہفتے قبل ہی عوام نے محکمہ آب رسانی کی نوٹس میں یت معاملہ لایا تھا مگر مجال ھے کہ و اس اہم عوامی مشکل کے ازالے کے لیے کوی ٹھوس اقدامات اٹھاتے بلکہ عوامی شکایت کو ان زنا کردیا نہ جانے ان تعینات ملازمین کی تنخواہیں کیسے واگزار کی جاتی ہیں جو اپنے فرایض منصبی ادا کرنے میں لیت ولعل سے کام لیتے ہیں ‘‘۔یہ خیالات ہیں سابق وزیر سجاد احمد کچلو کے ‘جو چاہتے ہیں کہ عوام کی اس شکایت کا اگر چہ بہت پہلے ازالہ کیا جانا چاہیے تھا لیکن نہیں کیا گیا اب تو کیا جانا چاہیے ادھر کلنہ پلماڑ کے لوگوں کو غلے کی قلت کا سامنا ھے گوجر طبقہ سے تعلق رکھنے والیان غریب لوگوں کا کہنا ھے کہ انہوں نے پیٹ کی بھوک مٹانے کے لیے بازار سے بادل ناخواستہ 90روپے فی کلو باسمتی خریدنی پڑی جیسا وہ بار بار نہیں کر پاسکیں گے ۔ان لوگوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر کشتواڑ ڈاکٹر دیوانش یادو سے از راہ انصاف کلنہ کی عوام کو سرکاری ڈپو پر متعینہ نرخوں پر چاول مہیا کروائیں ۔سجاد احمد کچلو نے ایک اور مانگ کے ذریعے مطالبہ کیاہے کہ وہ ہر علاقے میں بجلی مہیا رکھنے کو بھی یقینی بنایا جائے اور بار بار کی کٹوتی سے لوگوں کو نجات دلاتیں ۔