بدست انجینئرطارق اعظم اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ممبر مولانا ابوطالب رحمانی کے ہاتھوں رسم اجراء عمل میں آئی
لازوال ڈیسک
امباری ؍؍ اردو کے مقبول اور معتبر عالمی شہرت یافتہ شاعر مصداق اعظمی کااولین نظموں کا مجموعہ "چھاؤں سے دھوب تک” کے رسم اجرا کی تقریب حرا پبلک اسکول موضع پھدگدیہ امباری میں بدست انجینئرطارق اعظم اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ممبر مولانا ابوطالب رحمانی کے ہاتھوں عمل میں آئی۔اس موقع پر تقریب کے صدر مولانا ابو طآلب رحمانی نے خطاب کرتے ہوئے فرمایاکہ امت مسلمہ دنیا کی قیادت و رہنمائی کیلئے پیدا کی گئی تھی لیکن اپنی کوتاہیوں اور کمیوں کے سبب قیادت سے محروم ہے انہوں نے مزید کہاکہ اپنی پستی اور زوال پر ہمیں ازسر نو محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے رحمانی نے شعری مجموعہ "چھاؤں سے دھوپ تک” اور صاحب مجموعہ مصداق اعظمی کے متعلق کہاکہ ’’میں نے ان کا مجموعہ مختصر اوقات میں جو پڑھا ہے اس سے بیحد خوشی ہوئی مختلف موضوعات پر نظمیں ہیں جو گھر آنگن سے لیکر ہمارے معاشرے ، ملکی حالات اور بیرونی حالات کا احاطہ کرتی ہیں اس مجموعے کے عنوان میں قوم و ملت کی زبوں حالی کا درد چھپا ہے یعنی یہ سچ ہے کہ آج ہم سب ’’چھا?ں سے دھوپ تک کا سفر طے کر رہے ہیں‘‘ مصداق اعظمی جیسے عظیم شاعر کے یہاں بڑے ہی روشن امکانات ہیں انہوں نے آگے کہاکہ شاعری سے بہت بڑے بڑے کام لئے گئے لیکن فی زمانہ مشاعرے انحطاط کا شکار ہیں جس سمت میں کچھ بہتر کرنے کی ضرورت ہے، اس موقع پر انجینئر طارق اعظم نے استقبالہ تقریر کرتے ہوئے کہاکہ جب تک تعلیم کو مشن کے طور پرنہیں لیں گے اور ایک مثبت پلان کے تحت کام نہیں کریں گے تب تک کامیابی ممکن نہیں ہے حرا پبلک اسکول کوئی مدرسہ نہیں ہیلیکن ہماری یہ کوشش ہے کہ یہاں کے طلبہ عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دینیات سے بھی واقف ہوں انہوں نے صاحب مجموعہ مصداق اعظمی کے متعلق کہاکہ وہ اردو کے معتبر نمائندہ شاعر ہیں اور ان کا تعلق ہمارے علاقہ سے ہے جو ہم سب کے باعثِ عز و شرف ہے اور اس تعلق سے ہم سب کی کوشش ہونی چاہئے کہ جو لوگ بھی مصداق اعظمی کی طرح سچی لگن،محنت اور ایمانداری سے زبان وادب کی خدمات انجام دے رہے ہیں ان کی ہر ممکن پذیرائی اور حوصلہ افزائی ہونی چاہئے کیونکہ ہمارا بیشتر ادبی اور دینی سرمایہ اردو میں ہی موجود ہے اور اسکی حفاظت کی ذمہ داری ہم سب پر فرض ہے ، اس موقع پر ریٹائرڈ پرنسپل جج بدرالدجی نقوی نے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اردو کے معتبر شاعرمصداق اعظمی صاحب کے رسم اجرا کی تقریب کااہتمام کرنا ایک مستحسن قدم ہے۔اس موقع پر اقرا پبلک اسکول کے بانی و سرپرست محمد عارف اصلاحی نے شعری مجموعہ ” چھاؤں سے دھوپ تک” کا اجمالی تعارف پیش کیا اور مختلف نظموں پر سیر حاصل گفتگو کی اور مصداق اعظمی کے صبر و تحمل کے ساتھ اپنے کام کرنے کی دھن کو سراہا ۔اس پر مصداق اعظمی نیطارق اعظم صاحب کا شکریہ ادا کرنے ساتھ ساتھ دیگر احباب کی محبتوں و عنایتوں کا بھی دل کی گہرائیوں سے اعتراف کیا اور بہت ہی محبت کے اپنے ان رفقاء کا بھی ذکر بڑی فراخدلی سے کیا جن کی حوصلہ افزائی کے سبب”چھاؤں سے دھوپ تک” کا سفر ممکن ہوسکاہے ۔اس موقع پر انہوں نے اپنے مجموعے سے نظم ’’وعدہ‘‘ اور ’’قربانی‘‘ کے علاوہ دو غزلیں اور متعدد اشعار پیش کیں۔
ترے غلط کو غلط تک نہ کہہ سکوں ناصح
قسم خدا کی میں اتنا شریف ہوں بھی نہیں
روکنا ہے تو سمندر ہی مجھے روکے گا
آگ کا راستہ جنگل نہیں روکا کرتے
تمام شہر تھا قتل حسینؑ میں شامل
میں کتنے نام گناؤں تمہیں یزید کے بعد
میرے مالک نواز دے مجھکو
یا مری خواہشوں کو کم کردے
اس کے بعد شعری دور کا آغاز ہوا جس میں مصداق اعظمی، بدرالدجی نقوی لکھنو، عرفان لکھنوی،مختار عالم کلام کو پیش کیا اور صاحب ِ مجموعہ نظم مصداق اعظمی کو مبارکباد پیش کی اس موقع پر کثیر تعداد میں سامعین موجود تھے جن میں خاص طور پر نجم الثاثاقب، پرویزعالم بھٹو، طارق خان ہوا نظامت کے فرائض میکش اعظمی نے ادا کیا۔