شاہ ہلال
اننت ناگ //جوینائل جسٹس (نگہداشت اور تحفظ) ایکٹ 2015 کے نفاذ اور مشن وتسالیہ اسکیم’ پر ایک روزہ حساسیت/تربیتی پروگرام جمعرات کو گورنمنٹ ڈگری کالج خواتین، اننت ناگ میں منعقد ہوا۔اس پروگرام کا اہتمام محکمہ سماجی بہبود نے ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی اننت ناگ اور وومنزڈگری کے اشتراک سے کیا تھا، تقریب میں مشن پوشن اننت ناگ کی آنگن واڑی ورکرز (فرنٹ لائن ورکرز)، چائلڈ لائن کے کارکنان اور محکمہ سماجی بہبود کے دیگر فیلڈ فنکشنز۔کے علاوہ طلباء نے بھی شرکت کی اس موقعہ پر مقررین نے سامعین کو احساس دلایا کہ وہ اپنے دائرہ اختیار میں بچوں کے حقوق کو برقرار رکھنے کے لیے بہت اہم ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسر اننت ناگ مظفر احمد ملک نے پروگرام کی اہمیت کو بیان کیا اور اس موضوع اور حکومتی سطح پر اس کے کام کرنے کے طریقہ کار کی تفصیلی وضاحت کی۔ مقررین نے اپنی مہارت اور پیشہ ورانہ معلومات کو شرکاء کے ساتھ شیئر کیا۔ ان میں، سیکرٹری ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی (DLSA) تبسم قادر نے بات چیت کی اور وضاحت کی کہ اگر کسی فرنٹ لائن ورکر کو کسی ایسے بچے کی تفصیلات بتانی ہوں جو کسی فلاحی اسکیموں کا محتاج نظر آتا ہے، تو اس مقصد کے لیے متعلقہ کارکن براہ راست بچے سے رابطہ کر سکتا ہے۔ مختلف ذرائع سے ویلفیئر کمیٹی کے ممبران۔ چائلڈ لائن نمبر (1098)، سوشل میڈیا سائٹس یا فون کالز کے ذریعے۔انہوں نے چائلڈ ویلفیئر کمیٹی اور بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ کی ضرورت کے بارے میں اچھی طرح سے وضاحت کی۔
انہوں نے کچھ ضروری مشاورت کی مہارتیں بھی شیئر کیں جنہیں ایسے بچوں کے فائدے کے لیے فرنٹ لائن ورکرز کو زمینی سطح پر استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔جبکہ ڈسٹرکٹ موبائل مجسٹریٹ اننت ناگ سرفراز نواز نے قانون کے ساتھ تصادم میں بچے کے حوالے سے جووینائل جسٹس بورڈ کے کردار اور ذمہ داریوں کی وضاحت کی۔ انہوں نے ان بچوں کو معاشرے کے مرکزی دھارے میں شامل کرنے کے لیے نئی مہارتوں کو شامل کرنے اور ان کی شراکتی نوعیت کو تلاش کرنے کی اہمیت پر زور دیا، اور ٹارگٹ سامعین پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں معاشرے اور بالخصوص بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے فعال کردار ادا کریں۔ اس موقع پر ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر اننت ناگ رقیب احمد، پروفیسر بلال احمد اور نوڈل انچارج نشا مکت کمل جی بھٹ بھی موجود تھے۔