مشترکہ مزاحمتی قیادت کی اقوام متحدہ سے بین الاقوامی تحقیقاتی کمیشن کے قیام کی درخواست

0
0

یواین آئی
سری نگرمشترکہ مزاحمتی قیادت نے اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل جس کا اجلاس فی الوقت جنیوا میں جاری ہے کو جموںوکشمیر کے عوام کی جانب سے کشمیر میں ہورہی انسانی حقوق کی بے تحاشا پامالیوں کی تحقیقات کے لیے ایک بین الاقوامی تحقیقاتی کمیشن کے قیام کی درخواست کی ہے جس میں کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر ہورہی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تصویر کشی کرتے ہوئے ذمہ داروں پر زور دیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے شعبہ حقوق انسانی کی جانب سے حال ہی میں جاری کی گئی رپورٹ کی روشنی میں اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے تحقیقاتی کمیشن کے قیام کو یقینی بنائیں۔ کشمیر نیوز سروس (کے این ایس) کو بھیجے گئے بیان کے مطابق سید علی گیلانی ،میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل کشمیر کی مشترکہ مزاحمتی قیادت نے اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل جس کا اجلاس فی الوقت جنیوا میں جاری ہے کو جموں کشمیر کے عوام کی جانب سے کشمیر میں ہورہی انسانی حقوق کی بے تحاشا پامالیوں کی تحقیقات کےلئے ایک بین الاقوامی تحقیقاتی کمیشن کے قیام کی درخواست کی ہے۔ درخواست میں کشمیر میں ہندستانی فوج اور فورسز کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر ہورہی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تصوریر کشی کی گئی ہے اور ایسی متعددپامالیوں کا تذکرہ شامل ہے جو اس طرح کے کمیشن کے قیام کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمیشنر برائے انسانی حقوق کی جانب سے کشمیر میں ہورہی انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں جاری کردہ حالیہ رپورٹ جس میں کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا تفصیل سے ذکر ہے اور جس میں ان پامالیوں کی تحقیقات کےلئے اقوام متحدہ کی طرف سے ایک بین الاقوامی تحقیقاتی کمیشن کے قیام کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے کی جانب توجہ مبذول کرتے ہوئے درخواست میں اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کے صدر سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس رپورٹ کی روشنی میں اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کر کے مذکورہ تحقیقاتی کمیشن کے قیام کو یقینی بنائیں۔درخواست میں انسانی حقوق کونسل کی توجہ تنازعہ کشمیر کے حل میں تاخیر کی طرف دلاتے ہوئے کہا گیاہے کہ تنازعہ کشمیر کا عدم حل ہی در اصل کشمیر میں ہورہی انسانی حقوق کی پامالیوں اور کشمیری عوام کے بے تحاشہ تکالیف کی اصل وجہ ہے اور کہا گیا ہے کہ کشمیری عوام کو حق خود ارادیت کے ذریعے اپنا مستقبل طے کرنے کا موقعہ فراہم کیا جائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا