یواین آئی
سری نگر؍؍جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کھرم سری گفوارہ میں 22 جون کو مسلح تصادم کے مقام پر سیکورٹی فورسز کی کاروائی میں زخمی ہونے والے احتجاجی نوجوانوں میں سے ایک نوجوان اتوار کو سری نگر کے شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز (سکمز) میں دم توڑ گیا۔ مہلوک نوجوان کی شناخت سرہامہ اننت ناگ کے رہنے والے شاہد نذیر حجام کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ اس کی عمر 19 سال بتائی جارہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ شاہد نذیر 22 جون کو کھرم سری گفوارہ میں مسلح تصادم کی مقام پر سیکورٹی فورسز کی فائرنگ میں زخمی ہوا تھا۔ انہوں نے بتایا ’اسے ضلع اسپتال اننت ناگ سے سکمز منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ دو دنوں تک موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد اتوار کو دم توڑ بیٹھا‘۔ واضح رہے کہ کھرم سری گفوارہ میں 22 جون کو جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان ہونے والے ایک مسلح تصادم میں اسلامک سٹیٹ جموں وکشمیر کے مبینہ سربراہ داؤد احمد صوفی عرف داؤد سلفی سمیت 4 جنگجو مارے گئے۔ پولیس سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید کے مطابق داؤد صوفی اسلامک سٹیٹ کا جموں وکشمیر میں سربراہ تھا۔ 33 سالہ داؤد صوفی ضلع سری نگر کے مضافاتی علاقہ زینہ کوٹ ایچ ایم ٹی کا رہنے والا تھا۔ تصادم میں مارے گئے دیگر تین جنگجوؤں کی شناخت ماجد منظور ڈار ساکنہ تلنگام پلوامہ، عادل رحمان بٹ اور محمد اشرف ایتو ساکنان سری گفوارہ کی حیثیت سے کی گئی تھی۔ سری گفوارہ میں مسلح تصادم کے مقام پر اور مہلوک جنگجوؤں کے آبائی علاقوں میں مقامی لوگوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین شدید جھڑپیں ہوئی تھیں۔ ان جھڑپوں میں قریب 2 درجن احتجاجی نواجوان زخمی ہوئے تھے۔