لازوال ڈیسک
اسلام آبادپاکستان کشمےرےوں کی اخلاقی اور سےاسی مدد اُس وقت تک جاری رکھے گا جب تک نہ کشمےر کا مسئلہ انکی امنگوں کے مطابق حل کیا جائے کی بات کرتے ہوئے پاکستان نے ایک مرتبہ پھر واضح کر دیا کہ کشمےر مسئلہ حل ہوئے بغےر بھارت پاکستان کے درمےان بہتر تعلقات اور خطے مےں امن کی ضمانت نہےں دی جاسکتی ۔ذرائع کے مطابق پاکستان کی دارلحکومت اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی وزات خارجہ کے صلاح کارسرتاج عزےز نے بھارت کے ساتھ بات چےت کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بات چےت بامعنی نتاےج خےز اور دوررس بنےادوں پر ہونی چاہےے ۔اوربات چےت صرف برابری کی بنےادوں پر ہی ہوسکتاہے۔وزارت خارجہ کے صلاح کارنے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کشمےر مسلے کاحل اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق چاہتا ہے۔اور اس ذمہ دارادارے کو بھارت پاکستان کے مابےن شدےدنوعےت اختلافات کشےدگی تناﺅ اور جنگ کوٹالنے کےلئے کشمےر مسلے کوحل کرنے کےلئے مداخلت کرنی چاہےے۔تاکہ خطے مےں جوسنگےن صورتحال اور اےٹمی جنگ چھڑجانے کا خطرہ پےدا ہوگےا ہے اسے ٹالا جاسکے پاکستانی خارجہ صلاح کارنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت خطے مےں چودھراہٹ قائم کرکے کشمےر مسلے کو لٹکائے رکھنا چاہتاہے۔کشمےرےوں کی سےاسی سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے خارجہ صلاح کارنے کہا کہ رےاست مےں استصواب لائے لازمی ہے۔اور بھارت نے کشمےر ےوں کو دبانے کےلئے 7لاکھ فوج تعےنات کرکے حقوق البشرکی دھجےاں اڑائی ہےں۔پریس کانفرنس کے دوران متفقہہ طور پر قرار دادپاس کی جس مےں کشمےر مسلے کے بارے مےں پاکستانی موقف کی حماےت کی گئی ہے۔اور بھارت پر زور دےا گےا ہے کہ وہ کشمےر کے مسلے کوحل کرنے کےلئے آگے آئے ۔قراردادمےں مزےدکہا گےا ہے کہ جنوبی اےشاکے خطے مےں تب تک بھارت پاکستان کے مابےن بہترتعلقات اور امن کی ضمانت نہےں دی جاسکتی ہے۔جب تک کشمےر کے مسلے کو کشمےرےوں کی آرزوں اور امنگوں کے عےن مطابق حل کےا جائے ۔