مرکز نے سپریم کورٹ سے کہا

0
0

فوج کے 25 لاکھ پنشن یافتگان کو 15 مارچ تک ادائیگی کی جائے گی
یواین آئی

نئی دہلی؍؍سپریم کورٹ نے پیر کے روز مرکزی حکومت کو مسلح افواج کے تمام اہل پنشن یافتگان کو ‘ون رینک-ون پنشن’ (او آر او پی) کے تحت واجبات ادا کرنے کے لیے 15 مارچ تک کا وقت دیا ہے۔چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے اٹارنی جنرل آر کے وینکٹرمنی اس بات کو یہ یقینی بنانے کے لیے کہا کہ مسلح افواج کے پنشن یافتگان کو تمام واجبات کی ادائیگی میں مزید تاخیر نہ ہو۔مسٹر وینکٹرمنی نے بنچ کے سامنے پیش کیا کہ ادائیگی کے لیے ٹیبلیشن کا عمل کنٹرولر جنرل آف ڈیفنس اکاؤنٹس (سی جی ڈی اے) نے مکمل کر لیا ہے اور اسے حتمی منظوری کے لیے وزارت دفاع کو بھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے بنچ کو بتایا کہ 15 مارچ تک مسلح افواج کے 25 لاکھ پنشن یافتگان کے کھاتے میں مقررہ رقم جمع کر دی جائے گی۔سپریم کورٹ نے عرضی گزار سابق فوجیوں کی اسوسی ایشن کو بقایا جات کی ادائیگی میں کسی دشواری کی صورت میں درخواست دینے کی اجازت دی۔مرکزی حکومت نے عدالت سے او آر او پی اسکیم کے تحت واجبات کی ادائیگی کے لیے 15 مارچ 2023 تک کا وقت بڑھانے کی درخواست کی تھی۔سپریم کورٹ نے 16 مارچ 2022 کو اپنے ایک فیصلے میں کہا تھا کہ او آر او پی اسکیم ایک پالیسی فیصلہ ہے۔ اس میں کوئی آئینی خامی نہیں ہے۔مرکزی حکومت نے جون 2022 میں ایک عرضی دائر کی تھی جس میں مارچ کے عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے مطابق پنشن یافتگان کو حساب کتاب کرنے اور ادائیگی کرنے کے لیے مزید وقت دینے کی درخواست کی تھی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا