ملک کے مختلف حصوں میں مساجد کے خلاف ہورہے قبضے پر سخت ناراضگی،علما،ہندوستان کی آزادی اور اصول کوکمزور کرنے کی ناپاک کوشش‘
کالی کٹ مرکز میں ختم البخاری کانفرنس سے علما ومندوبین کا اظہار خیال
عبدالکریم امجدی
کالی کٹ
ملک کے مختلف علاقوں میں مساجد کے خلاف غیرآئینی طور پر اور اصول کے خلاف قبضے پر سخت ناراضگی اور غم وغصہ کے درمیان کالی کٹ مرکز الثقافۃ السنیہ میں منعقدہ سالانہ اجلاس ختم البخاری کے اختتامیہ سیشن میں قرار داد منظور کی گئی ۔منظور شدہ قرار داد میں کہا گیاکہ ہندوستان کی آزادی اور اصول کو کمزور کرنے کی ناپاک کوشش کی جاتی ہے ۔ جو کسی بھی صورت میں قبول نہیں ہے ۔ آئین کے تحت ہماری مساجد کو تحفظ فراہم کیا جائے ۔ قرارداد میں مرکزی وریاستی حکومتوں سے مسا جد کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ گرانڈ مفتی آف انڈیا شیخ ابوبکر احمد نے بین الاقوامی ختم البخاری کانفرنس کے ہزاروں کے مجمع سے کلیدی خطاب میں کہاکہ آئین ہند کی پاسداری ضروری ہے ۔ اس کے خلاف جو بھی اقدامات ہوں وہ ناقابل برداشت ہیں ۔
شیخ نے کہاکہ مسلمان اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے اپنے صفوں میں اتحاد پیدا کریں،دستور ہند کی پاسداری کے لئے آگے آئیں۔انہوں نے کہاکہ آج پوری دنیا میں مسلمان حاشیہ پر ہیں ،الگ الگ مسائل میں مبتلا ہیں ،ہمیں ایسے نازک حالات میں ایمان پر مضبوطی سے قائم رہنا اور صبرو تحمل کے ساتھ حالات کا مقابلہ کرنا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا عقیدہ ہے مقبوضہ زمین پر عبادت درست نہیں ہے۔ جہاں پر عبادت کی جاتی ہے وہ وقف کی زمین ہوتی ہے ،اسلام کا یہ اصول ہے کہ عبادت کے لئے قابل قبول زمین ہونی چاہئے ،مسلمان اپنا حوصلہ بلند رکھیں ،شیخ نے دیگرمذاہب کوبھی مبارکباد پیش کی جنہوں نے مسلمانوں کے تئیں حقوق کے لئے آگے بڑھے ۔ خبر کے مطابق کیرالہ کے مرکز الثقافۃ السنیہ میں اپنے سالانہ تعلیمی فصل بہار کے موقع پر ۳۸؍ واںختم البخاری وجلسہ دستار بندی کانفرنس عالیشان پیمانہ پر منعقدہوا۔ جس میں ملک وبیرون ممالک کے عظیم ہستیاں ،اہل قلم ،مذہبی رہنما ں ،دانشوراں سمیت ہزاروں کی تعداد کی تعداد میں ثقافی علما وفرزندان توحیدشریک ہورہے ہیں ۔ اس موقع پر دینی وملی فلاحی امور پر مشتمل جنرل کانفرنس،حلقہ ذکر روحانی اجلاس،ثقافی شوریٰ اجلاس،ثقافی سنگم،مرکز گلوبل سمیتی جیسے کئی اہم پروگرامس الگ الگ سیشن میں ہوئے ۔ اختتامیہ سیشن میں اقلتیوں کے تئیں تعلیمی ،رفاہی،معاشی حل کے تحت کئی پروجیکٹ کا افتتاح عمل میں آیا۔ جن میں قابل ذکر شیخ ابوبکر فائونڈیشن،ایم ہینڈس ،اسکل انڈیا ہیں ۔ واضح رہے کہ اس موقع پر۴۷۹ثقافی فارغین کو سند ودستار واجازت سے نوازہ گیا۔ پروگرام کا آغازتلاوت قرآن سے ہوا۔ جبکہ تہنیتی خطاب مولانا عبید اللہ ثقافی نے پیش کیا ۔ کانفرنس کا افتتاح سمستھا کیرالا جمعیۃ العلما کے صدر ای سلیمان نے کیا۔صدارتی فرائض سید شرف الدین جمل اللیل تنگل نے انجام دیا ۔ا س مو قع پرسید عبدالرحمن پیروڈ ثقافی ،سید خلیل ابراہیم ،حضرت علامہ شیر محمد خان،نوشاد عالم مصباحی ،فردوس ثقافی نے خطاب کیا ۔اہم شرکا میں سید عبدالفتاح ،عبدالرحمن فیضی ،عبدالرحمن فیضی ،ڈاکٹر پی ایم عبدالسلام ،عبدالکریم حاجی چالیم کے اسماقابل ذکر ہیں ۔آخر میں تمام سامعین کا تہہ دل شکریہ این علی عبداللہ نے پیش کیا ۔