مرکزی بجٹ این ڈی اے کا ہےانڈیا کا نہیں۔ محمد ہدایت اللہ

0
0

نئی دہلی، 25جولائی (یو این آئی) مرکزی بجٹ کو اقلیتوں اور خاص طور پر مسلمانوں کے لئے مایوس کن قرار دیتے ہوئے سماجی کارکن، دہلی پردیش کانگریس سوشل میڈیا کے چیرمین اور آئی آئی سی سی کے ایگزی کیوٹیو کمیٹی کے رکن کے امیدوار محمد ہدایت اللہ نے کہاکہ یہ ایک ایسا بجٹ ہے جس میں این ڈی اے توہے لیکن انڈیا (ہمہ جہت) نہیں ہے انہوں نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ جہا ں ایک طرف دو ریاستوں کو نوازا گیا ہے وہیں بیشتر ریاستوں کو بجٹ میں مایوس کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی سماج کے لئے تعلیم ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے لیکن تعلیمی بجٹ میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے یو پی اے حکومت میں جہاں تعلیم پر چار فیصد بجٹ تھا وہیں کم کرکے دو فیصد کردیا گیا ہے۔ اس سے اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ این ڈی اے حکومت کی تعلیم کے بارے میں کیا سوچ ہے۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک بہار کے پورنیہ میں ایرپورٹ کے لئے بجٹ الاٹ کیا گیا ہے کہ اس کی منظوری 2014میں منموہن سرکار نے دے دی تھی لیکن دس سال تک اسے کیوں ٹالا گیا۔انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کا معلنہ دربھنگہ ایمس کا پتہ نہیں ہے۔

مسٹر ہدایت اللہ نے کہاکہ لوور مڈل کلاس اور لوور کلاس سب سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں انہیں راحت دینے کے بجائے اس پر مزید ٹیکس لاد دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اقلیتی اداروں کے بجٹ میں کٹوتی کی گئی ہے اور اقلیتی امور کی وزارت کا بجٹ جو پہلے چار ہزار کروڑ روپے تھا پہلے اسے کم کرتے کرتے ڈھائی ہزار کروڑ کے قریب لایا گیا اور پھر اس میں پانچ سو اضافہ کرکے ڈھول پیٹنے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس بجٹ بہت ایسے منصوبے کا اعلان کیا گیا ہے جو پہلے ہی کیا جاچکا تھا۔ اس سے اندازہ لگانا قطعی مشکل نہیں کہ بجٹ میں جو کچھ خوشنمانظر آرہا ہے وہ صرف اعلان کے لئے ہے حقیقت میں کچھ نہیں ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا