مدھیہ پردیش کی حکومت ’ناجائز‘

0
0

کانگریس کی حکومت بنی تو ذات پر مبنی مردم شماری ہوگی: کھڑگے
یواین آئی

ساگر؍؍مدھیہ پردیش میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ریاستی حکومت پر ‘ناجائز حکومت’ کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ ریاست میں صرف کانگریس کی حکومت ہی ترقی لاسکتی ہے اور اگر کانگریس حکومت بنی توہر طبقے کی ترقی کے لئے ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے گی۔مسٹر کھڑگے نے یہاں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ جو کہتے ہیں وہ کرکے دکھاتے ہیں، اسی لیے ان کے نام کے پیچھے ناتھ ہے۔ ناتھ کا مطلب سنت ہوتا ہے۔گزشتہ دنوں ضلع ساگر میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ سنت روی داس مندر کی بھومی پوجن تقریب پر حملہ بولتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کوسنت رویداس الیکشن کے وقت ہی یاد آتے ہیں۔ بی جے پی کا مقصد سنت رویداس کا مندر بنانا نہیں تھا بلکہ ووٹ حاصل کرنا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعظم یہی کرتے ہیں، یہاں بھی انہوں نے یہی کیا۔اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ کانگریس کی حکومت بننے کے بعد سنت روی داس کے نام پر یونیورسٹی بنائی جائے گی۔بی جے پی پر مینڈیٹ کی توہین کا الزام لگاتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہا کہ کانگریس نے مدھیہ پردیش جیت لیا تھا، لیکن بی جے پی نے لوگوں کو پیسے دے کر خرید کر مدھیہ پردیش چھین لیا۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش کی حکومت ‘ناجائز حکومت’ ہے۔اس سلسلے میں، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مسٹرمودی اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان ہمیشہ کانگریس کے لیے بازیبا الفاظ کا استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے 70 سالوں میں آئین اور جمہوریت کو بچایا، اسی وجہ سے مسٹر مودی آج وزیر اعظم بن سکے ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے منی پور اور کرناٹک میں بھی مدھیہ پردیش کی طرز پر حکومتیں بنائیں۔ انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ ایسے لوگوں کو دور رکھنے کے لیے مسٹرکمل ناتھ کی طاقت بننا ہوگا۔انہوں نے منی پور کے تناظر میں کہا کہ وزیر اعظم مودی وہاں نہیں جاتے۔ جب وہ بولتے ہیں تو مسٹر راہل گاندھی کے بارے میں بولنے لگتے ہیں۔ مسٹرگاندھی نے 4000 کلومیٹر پیدل چل کر ہندوستان کو جوڑنے کا کام کیا ہے۔مسٹر کھڑگے نے کہا کہ کرناٹک میں 40 فیصد بدعنوانی تھی، اب مسٹر کمل ناتھ کو مدھیہ پردیش میں ’50 فیصد’ والوں کو ہٹانا ہے۔اس کے ساتھ انہوں نے ریاست کے سدھی واقعہ کا بھی ذکر کرتے ہوئے بی جے پی پر قبائلی مخالف ہونے کا الزام لگایا اور اس واقعہ کے تناظر میں مسٹر شاہ سے جواب طلب کیا۔مسٹر کھڑگے نے کہا کہ ریاست میں کمل ناتھ کی حکومت آنے پر کسان قرض سے پاک ہوں گے، ایل پی جی سلنڈر 500 روپے میں ملے گا۔ خواتین کو ہر ماہ ڈیڑھ ہزار روپے ملیں گے۔ سرکاری ملازمین کے لیے پرانی پنشن لائی جائے گی اور ہر طبقے کی ترقی کے لیے ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے گی۔دارالحکومت بھوپال میں گزشتہ دنوں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ذریعہ کانگریس سے 53 برسوں کا حساب مانگنے کے سلسلے میں، مسٹرکھڑگے نے ریاست کے مختلف اداروں کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے لوگوں کی زندگی بنانے کا کام کیا۔اس جلسہ عام کے دوران سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ، دگ وجئے سنگھ، اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر گووند سنگھ، سابق مرکزی وزیر کانتی لال بھوریا، ارون یادو، سریش پچوری اور پارٹی کے کئی سینئر لیڈر موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا