یواین آئی
نئی دہلی؍؍ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی روس کے ٹینس کھلاڑی ڈینل مدویدیف کی سادگی اور بالغ النظری سے کافی متاثر ہوئے ہیں۔ مسٹر مودی نے اتوار کو ریڈیو پر اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ‘من کی بات’ میں مدویدیف کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہاکہ اس بار سال کے آخری گرینڈ سلیم یو ایس اوپن میں ا سپین کے رافیل نڈال کی فتح کے جتنے چرچے تھے ، اتنے ہی رنر اپ مدویدیف کی اسپیچ کے بھی تھے ۔ سوشل میڈیا پر کافی مباحثہ چل رہا تھا تو پھر میں نے بھی وہ اسپیچ سنی اور میچ بھی دیکھا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ 23 سال کے مدویدیف، ان کی سادگی اور ان کی بالغ النظری ہر کسی کو متاثر کرنے والی تھی۔ میں تو ضرور متاثر ہوا۔ اس اسپیچ سے بس تھوڑی دیر پہلے ہی وہ ٹینس آئکن نڈال سے فائنل میں ہار گئے تھے ۔ اس موقع پر کوئی اور ہوتا تو وہ اداس اور مایوس ہو گیا ہوتا، لیکن ان کا چہرہ مرجھایا نہیں، بلکہ انہوں نے اپنی باتوں سے سب کے چہروں پر مسکراہٹ دلا دی۔ ان کی عاجزی، آسانی اور کھیل احساس کا جو طور دیکھنے کو ملا، ہر کوئی قائل ہو گیا۔ ان کی باتوں کا وہاں موجود شائقین نے گرم جوشی سے استقبال کیا۔ مسٹر مودی نے کہا کہ ڈینل نے چمپئن نڈال کی بھی جم کر تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ کس طرح نڈال نے لاکھوں نوجوانوں کو ٹینس کے لئے حوصلہ افزا کیا ہے ۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ان کے ساتھ کھیلنا کتنا مشکل تھا۔ سخت مقابلہ میں شکست کے بعد بھی انہوں نے نڈال کی تعریف کرتے ہوئے اپنے کھیل احساس کا جیتا جاگتا ثبوت دے دیا۔ اگرچہ دوسری طرف چمپئن نڈال نے بھی ڈینل کے کھیل کی جم کر تعریف کی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ایک ہی میچ میں ہارنے والے کا جوش اور جیتنے والے کی عاجزی دونوں دیکھنے کے قابل تھی۔ اگر آپ نے ڈینل مدویدیف کی اسپیچ نہیں سنی ہے ۔ تو میں آپ سب سے خاص طور پر نوجوانوں سے کہوں گا کہ ان کے اس ویڈیو کو ضرور دیکھیں۔ اس میں ہر قسم اور ہر عمر کے لوگوں کے سیکھنے کے لئے بہت کچھ ہے ۔ یہ وہ لمحہ ہوتے ہیں جو ہار جیت سے بالاتر ہوتے ہیں۔ ہار جیت کوئی معنی نہیں رکھتی ہے ۔