مدرسہ فیض العلوم ٹانٹہ کا سالانہ جلسہ و دستار بندی اختتام پذیر،چھ حفاظ اکرام کی ہوئی دستار بندی

0
0

جلسہ میں علمائے کرام نے اپنے خطاب میں ماں باپ کے حقوق کے ساتھ ساتھ عظمت صحابہ اور اہمیت صحابہ کو بھی اجاگر کیا
شاہ محمد ماگرے
جموں؍؍مدرسہ فیض العلوم ٹانٹہ میں سالانہ جلسہ و دستار بندی اختتام پزیر چھ خوش نصیب حفاظ اکرام کی ہوئی دستار بندی جلسہ میں علمائے کرام نے اپنے خطاب میں ماں باپ کے حقوق کے بارے میں کہا ماں باپ کو چاہے کہ وہ بھی اپنے بچوں کی تربیت اچھی کرے دینی تعلیم کے ساتھ جڑے رہے اس کے ساتھ علمائے کرام نے اعمال صالحہ پر زور دینے کے ساتھ ساتھ عظمت صحابہ اور اہمیت صحابہ کو اجاگر کیاعلمائے اکرام نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے یہاں ذکر کی بہت اہمیت ہے۔ قرآن کریم میں بہت سے مقامات پر ذکر کی فضیلت بیان کی گئی ہے۔ ذکر مومن کا ہتھیار ہے۔ اس لئے ہمیں چاہئے کہ ہم زیادہ سے زیادہ اللہ تعالیٰ کے ذکر میں مشغول رہیں تقریب کی صدارت مفتی جمال الدین صاحب و مفتی پرویز عالم صاحب نے انجام دی۔تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جبکہ مدرسہ ہذا کے طلبہ نے نعتیہ کلام، حمد باری تعالیٰ و تقریریں بھی کیں۔اس موقع پر بولتے ہوئے علمائے کرام نے کہا کہ دین اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے اور قرآن عالم انسانیت کے لئے ہدائت کا ذریعہ ہے۔علمائے اکرام نے کہا کہ حضور علیہ السلام کے طریقوں کے مطابق و قرآنی تعلیمات پر عمل پیرا رہنے میں ہی دنیا و آخرت کی کامیابی مضمر ہے۔ انہوں نے امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ مسلکی و فقیہی مسائل سے بالاتر ہو کر اللہ، رسول و قرآن کی اطاعت کریں اور ایک صاف و ستھرا ماحول قائم کریں۔تقریب کے آخر پر چھ خوش نصیب حفاظ اکرام کی دستار بندی کی گئی آخر میںمہتمم مدرسہ مولانا محمد اشرف بٹ نے لوگوں کا شکریا ادا کیا اور ادارے کی کارکردگی، اخراجات و ضروریات کا خلاصہ پیش کیااور تقریب میں شرکت کرنے پر سبھی مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا