مدرسہ رابعہ بصریہ کے سترہویں سالانہ جشن ردائے فضیلت و عالمیت و قرات کا انعقاد

0
0

‎تین فاضلات ، نو عالمات اور دس قاریات یعنی 22 طالبات کی دستار بندی ردا پوشی ہوئی سندات سے نوازا گیا

لازوال ڈیسک
مدرسہ رابعہ بصریہ (نسواں) تغلق آباد ہمدرد نگر میں سترہواں جشن ردائے فضیلت، عالمیت،قرات کا انعقاد کیا گیا جس کی سر پرستی (صدر جمہوریہ ہند ایوارڈ یافتہ) حضرت پروفیسر غلام یحیی انجم صاحب نے کی اور عالمہ فاضلہ محترمہ عارفہ برکاتی (صدر معلمات) نے صدارت کی ذمے داریاں سنبھالیں اور نظامت محترمہ گلناز فاطمہ (معلمۂ ادارہ) نے کی۔
محفل کا آغاز قاریہ آفرین نوری کی تلاوت سے ہوا ، نعت و منقبت کے اشعار مدرسے کی طالبات فاطمہ، رضوی ، بے نظیر، شمع۔ صائمہ، نسیم، فرحت فضا، آسیہ فاطمہ، نور فاطمہ، شبانہ، نشا، ریشما ، سیدہ الکم و انشا، خوشنما فاطمہ، آفرین فاطمہ، اقرا، فرحا، نسیم، گلستاں، ریاض نے پیش کیے، اور اپنی آواز و انداز سے موجودہ سامعات سے خوب خوب داد و تحسین وصول کی۔ مدرسے کی طالبات نے میدان خطابت میں بھی اپنے اپنے جوہر دکھائے اور خواتین اسلام کو علم و عمل کی دعوت دی ، جن میں اقرا فاطمہ نے عربی اور شاہین نے انگلش اور ثنا انصاری ، ثنا خان،رابعہ، صغری فاطمہ نے اردو زبان میں تقریر کی۔ معلمات ادارہ محترمہ عشرت امجدی، رقیہ اشرفی، حنا برکاتی، زبیدہ ادریسی نے بھی اپنے اپنے عمدہ خطاب و قصائد سے محفل کا سماں باندھا۔
جامعہ فردوسیہ للبنات ہریانہ پٹودی سے مقررۂ خصوصی کی حیثیت سے تشریف لائی خطیبہ فاضلہ شمع پروین نے دوران خطاب معراج رسول کی روشنی میں تعلیم و تربیت کے نمایاں پہلو اجاگر کیے اور خواتین کو علم وعمل سے وابستہ رہنے کی ترغیب دی۔ فاضلہ مفتیہ محترمہ ام الفضل شمسی دہلوی نے قرآن و حدیث کی روشنی میں خطاب کرتے ہوئے خواتین اسلام کو ان کی شرعی ذمے داریوں کی یاد دہانی کرائی ۔ محترمہ حنا باجی نے اپنی تقریر میں عصر حاضر میں علم حاصل کرنے اور تعلیمات اسلام پر مضبوطی سے قائم رہنے کی تلقین کی۔
عالمہ فاضلہ محترمہ عارفہ برکاتی (پرنسپل ادارۂ ہذا) نے علم دین کی اہمیت بیان کرتے ہوئے حالات حاضرہ پر روشنی ڈالی اور کہا کہ چاہے ہزاروں مشکلوں کا سامنا کرنا پڑے مگر اپنے بچوں کو زیور علم سے ضرور آراستہ کریں، ان کے تعلیمی سفر کا آغاز دینی تعلیم سے کرتے ہوئے انہیں دنیا کے ہر شعبے میں داخل کریں، عالم ، مفتی، ڈاکٹر ، انجینئر، بیرسٹر وغیرہ سب بنائیں، اور دوران خطاب فارغات سے اظہار الفت کرتے ہوئے فرمایا کہ آج ان کی ردا پوشی کی جا رہی ہے اور کل جہاں رہیں گی وہاں علم کی شمع روشن کریں گی۔
اپنی اپنی جماعت میں پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل کرنے والی ممتاز طالبات کی حوصلہ افزائی کے لیےانہیں ٹرافی سے نوازا گیا ، اور روشن مستقبل کے ڈھیروں دعائیں دی گئیں۔ بالآخر وہ حسین گھڑی بھی آ ئی جب 22 طالبات (3 فاضلات، 9 عالمات ، 10 قاریات) کی ردا پوشی معزز ہ مفتیات و مہمانوں کے مبارک ہاتھوں سے کی گئی، اعزا و اقربا نے تحفے تحائف اور پھولوں کے ہاروں سے مبارک بادیاں پیش کیں۔اور پورا مجمع نعرہائے تکبیر و رسالت کی صداؤں سے گونج اٹھا ۔آخر میں صلاۃ و سلام کا نذرانۂ عقیدت پیش کیا، اور محترمہ شمع پروین کی دعاؤں پر جلسے کا اختتام ہوا۔
جلسے کی نگرانی و نگہبانی کے لیے حضرت مولانا عبد المنان برکاتی، حضرت مولانا محمد آفتاب ازہری، حافظ عامر رضا ، محترم حسان رضا ، محترم گلزار احمد موجود رہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا