مقررین نے خواتین کے لیے تعلیم کی اہمیت کے حوالے سے آگاہی پھیلانے پر دیا زور
شاہ ہلال
اننت ناگ // بیٹی بچاو ¿ بیٹی پڑھاو ¿ مہم کے بینر تلے، محکمہ سماجی بہبود نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ڈسٹرکٹ ہب فار ویمن ایمپاورمنٹ اننت ناگ کے اشتراک سے کوکرناگ کے دور افتادہ علاقہ گورنمنٹ ہائر اسکینڈری اسکول نبوگ لارنو میں جمعرات کو ایک بیداری کیمپ کم سیمینار کا انعقاد کیا۔ بیٹی بچاو ¿، بیٹی پڑھاو ¿ حکومت ہند کی ایک مہم ہے جس کا مقصد بیداری پیدا کرنا اور ہندوستان میں لڑکیوں کے لیے فلاحی خدمات کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔تقریب کے موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے کیرئیر کونسلنگ آفیسر ڈسٹرکٹ ایمپلائمنٹ اینڈ کونسلنگ سنٹر شازیہ قریشی نے کہا کہ بچیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ہر قدم اٹھانا ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ دسویں اور بارہویں جماعت کے حالیہ نتائج اس بات کا ثبوت ہیں کہ لڑکیاں بھی قابل ہیں اور وہ لڑکوں کو کسی بھی شعبہ میں پیچھے چھوڑ سکتی ہیں۔ شازیہ نے اپنے محکمہ کی جانب سے لڑکیوں کو بااختیار بنانے کیلئے مختلف فلاحی اسکیموں کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ سماجی بہبود نے عوام میں بیداری پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور ان پر زور دیا کہ وہ آگے بھی اسطرح کے بیداری ہروگراموں کو جاری رکھیں۔
مظفر احمد ملک، ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسر اننت ناگ نے اس موقع پر کہا کہ خواتین تعلیم، کھیل وغیرہ کے مختلف شعبوں میں اپنے مرد ہم منصبوں سے مقابلہ کرتی ہیں اور آگے بڑھتی ہیں۔بیٹی بچاو ¿ بیٹی پڑھاو ¿ مہم کے طور پر 2016 میں شروع کیے گئے اس طرح کے کیمپوں کے انعقاد کے مقصد پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ خواتین کو مرکزی / ریاستی اسپانسر شدہ سماجی بہبود اور مالی امداد کی مختلف اسکیموں کے بارے میں آگاہ کیا جانا چاہیے اور ان کے فوائد حاصل کرنا چاہیے۔انہوں نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ان کے خلاف ہر قسم کے جرائم کے خاتمے پر زور دیا۔مظفر ملک نے کہا کہ حقیقی بااختیار ہونے کا مطلب نہ صرف تعلیم اور معاشی بااختیار ہونا ہے بلکہ یہ حقیقت بھی ہے کہ خواتین بے خوف ہو کر آگے بڑھنے کے قابل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف سماجی رسومات جو بچیوں کے والدین پر غیر ضروری بوجھ ڈالتی ہیں انہیں معاشرے کو مجموعی طور پر ترک کرنا چاہیے اور محکمہ معاشرے میں بیداری پھیلانے اور تبدیلی لانے کے لیے پرعزم ہے۔ اس موقع پر مختلف دیگر مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ان سب نے خواتین کے لیے تعلیم کی اہمیت کے حوالے سے آگاہی پھیلانے اور مختلف شعبوں میں لڑکیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے اقدامات کرنے پر زور دیا۔اس موقع پر مقررین نے بچیوں کو درپیش مسائل اور سماجی امتیاز پر روشنی ڈالی، اگرچہ پہلے کی نسبت بہت کم لیکن پھر بھی کچھ حلقوں میں اس کا مشاہدہ کیا گیا اور کہا کہ سماجی تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے مسلسل کوششیں ضروری ہیں۔
پروگرام کے اختتام پر مہمان خصوصی نے طالبات کو مبارکباد دی اور ہائر اسکینڈری اسکول نبوگ کے لیے نیپکن مشین، ہونہار بچیوں کے لیے سپورٹس کٹس تقسیم کیں۔تقریب کے موقعہ پر سیکریٹری ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی اننت ناگ تبسم قادری، سی ڈی پی او برینگ رمیز احمد، بی ڈی او لارنو ڈاکٹر طاریق احمد، یوتھ سروسز ایکٹیوٹی انچارج سجاد احمد میر، چائلڈ لیبر کاڈنیٹر اننت ناگ مصبا الطاف کے علاوہ دیگر آفیسران بھی موجود تھے جبکہ بیداری پروگرام میں والدین اور اساتذہ نے بھی بڑھ چڑ کر حصہ لیا.