محکمہ بجلی کی میٹرکھچڑی!آخرماجر ہ کیاہے؟

0
0

جموںشہرواس کے گردونواع علاقوں میں محکمہ بجلی کی جانب سے سمارٹ میٹروں کی تنصیب کاعمل جاری ہے،کام کس قدر عجلت کیساتھ کیاجارہاہے اُس کی جھلکیاں آئے رو ز کھمبے کے گرنے یا مختلف حادثات کی صورت میں دیکھنے کوملتی ہے،چندروزقبل جموں شہرکے کرسچن کالونی میں ایک مزدورپیشہ شخص بجلی کرنٹ لگنے سے موقع پرہی لقمہ ٔ اجل بن گیا،اس محلے میں محکمہ بجلی نے سمارٹ میٹروں کاکام شروع کیاہواہے لیکن یوں ہی ہرطرف تاریں بکھری پڑی ہیں ،لگتاہے کام ادھوراچھوڑدیاگیاہے جس کی وجہ سے بارشوں کے اس موسم میں حادثات کاخطرہ ہروقت بنارہتاہے،شہرمیں میٹروں کی تنصیب کی لوگوں نے مخالفت شروع میں نہیں کی تھی کیونکہ میٹروں والاسلسلہ جب چندبرس قبل شروع کیاگیاتولوگوں کویہ سبزباغ دکھائے گئے کہ میٹرلگنے کے بعد انہیں 24گھنٹے بجلی مہیاکروائی جائیگی اورلوگوں نے بھی راضی خوشی میٹروں کی تنصیب میں اپنابھرپورتعاون پیش کیالیکن موسم کی طرح رنگ بدلتے ہوئے محکمہ بجلی نے بجلی میٹروں کو ڈیجیٹل میٹروں میں تبدیل کرنے کاکام چھیڑدیااور ابھی یہ سلسلہ مکمل ہوابھی نہ تھاکہ اب ایک مرتبہ پھر پری پیڈمیٹروں کیساتھ محکمہ نیاہنگامہ اورفتنہ لیکر لوگوں کے درپہ دستک دینے لگاہے،جس کولیکرلوگ پریشان حال ہیں،محنت کش طبقہ جو بمشکل دن کے 100سے200روپے کماتے ہیں اُنہیں یہ خوف ستارہاہے کہ پری پیڈمیٹروں کی تنصیب کے بعدانہیں 2ہزارسے3ہزارتک کاکرایہ اداکرناپڑسکتاہے،اسی کولیکر مختلف سیاسی،سماجی ومذہبی تنظیمیں بھی اپنی تشویش ظاہرکررہی ہیں، کئی مقامات پراحتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں ، کئی مقامات پر دھرنے اور کچھ مقامات پربھوک ہڑتال تک شروع کردی گئی ہے لیکن حیران کن طورپراس سب ہنگامے اور غیریقینی صورتحال کے بیچ محکمہ بجلی لوگوں کے خدشات دورکرنے کیلئے سامنے نہیں آرہاہے،بجلی کٹوتی کے شیڈول کیساتھ محکمہ آئے رو زنوٹس جاری کرتاہے او رمحکمہ اطلاعات وتعلقات عامہ کی وساطت سے انہیں عوام تک پہنچانے کیلئے تشہیر کرتاہے لیکن محکمہ کاکوئی ذمہ دار سمارٹ میٹروں کولیکر چل رہی کشمکش کودورکرنے کیلئے ایک لفظ کہنے کوتیارنہیں ہے،ہنگاموں،مظاہروں اور بھوک ہڑتال کے بڑھتے سلسلے کومزیدطول دینے سے بہتریہی ہے کہ محکمہ بجلی کے چیف انجینئر سطح کے آفیسران سامنے آئیں، عوام کوسمارٹ میٹروں کی اپنی کہانی سنائیں کہ سمارٹ میٹروں کے نام پر کونسی کھچڑی پک رہی ہے او رایک یادوبرس بعد میٹروں کو کبھی عام میٹرسے ڈیجیٹل اورپھر ڈیجیٹل سے پری پیڈمیٹروں میں تبدیل کرنے کے پیچھے کیارازہے، محکمہ کے کیااِرادے ہیں اورخزانہ عامرہ پراتنابوجھ کس لئے ڈالاجارہاہے ، کیونکہ محکمہ کروڑوں روپے ان میٹروں کی تنصیب پراوربار باراپنے منصوبے تبدیل کرنے پرخرچ کررہاہے کیااس کی کوئی جوابدہی ہے،پری پیڈمیٹروں کامنصوبہ کیوں بنایاجارہاہے کیایہ محکمہ کی نجکاری کی جانب عملی اقدامات کاایک حصہ ہے؟ یہ سب سوال ہیں جن کاعوام جواب چاہتی ہے اورمحکمہ کوان خدشات کو دورکرنے میں اب مزیدتاخیرنہیں کرنی چاہئے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا