یروشلم، //فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکی صدر جو بائیڈن سے غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کے خلاف ہونے والی نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبروں کے مطابق فلسطینی علاقوں میں ہونے والے واقعات کے بارے میں عباس کی تقریر فلسطین کے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر کی گئی۔
عباس نے اپنی تقریر کہا کہ میں بائیڈن کو فون کر رہا ہوں، جن کی بین الاقوامی حیثیت اور اسرائیلی حکام پر اثر انداز ہونے کی اپنی طاقت کی وجہ سے ایک خاص ذمہ داری ہے، میں بائیڈن آپ کی سرکاری اور انسانی حیثیت میں اس انسانی تباہی کو روکنے کے لیے مطالبہ کرتا ہوں۔ ہمارے بے گناہ لوگوں کے خلاف نسل کشی کی گئی اور محاصرے میں ہمارے لوگوں کی نسل کشی کی کیا یہ اپنے دفاع میں ہو سکتی ہے؟ یہ ایک جنگی جرم ہے جس کی سزا ضروری ہے۔
ہمارے لوگوں کے خلاف قتل و غارت گری انسانی استطاعت سے باہر ہے۔
عباس نے مغربی کنارے اور یروشلم میں اسرائیلی افواج اور یہودی آباد کاروں کے حملوں کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کا بھی مطالبہ کیا۔
گزشتہ روز اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر، اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے امدادی ادارے کے اندر الفحورا اسکول پر اور بیت الحیہ میں موجود تل الزعتر اسکول پر حملے کیے ۔
صدر عباس نے امریکی صدر بائیڈن اور دیگر عالمی رہنماؤں سے کہا کہ وہ ان حملوں کو روکنے کی ذمہ داری لیں۔