کہاجموں و کشمیر میں سوچھ بھارت مشن کے تحت کوڑا کرکٹ کے انتظام اور تلفی کے عمل کو مضبوط بنایا گیا
لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍سیکریٹری دیہی ترقیاتی محکمہ اور پنچایتی راج، محمد اعجاز اسد نے منگل کو ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں جموں و کشمیر میں سوچھ بھارت مشن-گرامین (SBM-G) کے تحت قائم کی گئی گھر گھر کوڑا جمع کرنے، پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ یونٹس (PWMUs) اور دیگر اثاثوں کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں RDD میں سیکریٹری رچنا شرما، ڈائریکٹر جنرل دیہی صفائی ستھرائی انو ملہوترا، ڈائریکٹر آر ڈی ڈی ،کشمیر شبیر حسین بھٹ،
ڈائریکٹر فنانس عمر خان، ایڈیشنل سیکریٹری کرتار سنگھ، ایڈیشنل سیکریٹری ایم جی نریگا وسیم راجہ، تمام اسسٹنٹ کمشنرز پنچایت (ACPs) اور پی ایم یو یونٹ کے ارکان نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران سیکریٹری نے کوڑا کرکٹ کی مناسب تلفی اور علیحدہ علیحدہ کرنے کے حوالے سے سخت ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے ACPs کو اپنے متعلقہ علاقوں میں مناسب کوڑا پھینکنے کی جگہوں کی نشاندہی کے لیے 10 دن کی ڈیڈ لائن مقرر کی۔ انہوں نے ACPs کو ڈپٹی کمشنرز کے ساتھ رابطہ کرنے اور اس عمل کو تیز کرنے کے لیے میٹنگز کا اہتمام کرنے کی ہدایت دی۔سیکریٹری نے کوڑے کو علیحدہ کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے محکمہ کی ذمہ داری کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا، "اگر لوگ کوڑے کو علیحدہ نہیں کر رہے ہیں تو یہ محکمہ کی ذمہ داری بن جاتی ہے کہ وہ انہیں مناسب تلفی کے بارے میں تعلیم دیں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں۔” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مستقل نفاذ اور آگاہی کے ذریعے کوڑے کو صحیح طریقے سے سنبھالنے کی عادات کو فروغ دینا ضروری ہے۔
غیر علیحدہ شدہ کوڑا کرکٹ کی تلفی سے متعلق حالیہ ہدایات میں تبدیلیوں کے بارے میں خدشات کا جواب دیتے ہوئے، سیکریٹری نے وراثتی کوڑے کی جگہوں سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کو تسلیم کیا۔ انہوں نے سوچھ بھارت مشن-گرامین (SBM-G) کے نفاذ میں رویوں کی تبدیلی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد بتدریج بائیو ڈیگریڈیبل اور نان بائیو ڈیگریڈیبل کوڑے کو الگ الگ کرنے کے حوالے سے آگاہی اور تعمیل کو بڑھانا ہے۔
اعجاز اسد نے موثر کوڑا کرکٹ انتظام کے لیے کئی اہم ترجیحات کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے کم از کم صارف چارجز کے قیام اور پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ یونٹس (PWMU) کی سہولیات اور کمیونٹی سپورٹڈ بینز کا جامع جائزہ لینے کی اہمیت پر زور دیا۔سیکریٹری نے کوڑے کو علیحدہ کرنے کے طریقوں کے نفاذ کے لیے ایک منظم طریقہ کار پیش کیا۔ انہوں نے مقامی میونسپلٹیوں کے قریب دیہی علاقوں سے اس حکمت عملی کے آغاز کی تجویز پیش کی، اور کہا کہ ان علاقوں کی کامیابی ارد گرد کے علاقوں پر مثبت اثر ڈالے گی۔
"جب ایک علاقہ ان طریقوں کو کامیابی سے اپناتا ہے، کوڑے کے مناسب انتظام کی عادات بناتا ہے، اور صارف چارجز ادا کرنا شروع کرتا ہے، تو یہ قدرتی طور پر پڑوسی علاقوں پر اثرانداز ہوتا ہے،” اعجاز اسد نے وضاحت کی۔اسد نے مشن کے ماحولیاتی فوکس کو مضبوط بنانے کے لیے مختلف اقدامات کا اعلان کیا، جن میں کاربن نیوٹرل پروگرامز اور گرین بانڈز شامل ہیں۔ "ان اقدامات کو ٹھوس ایکشن پلانز میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے،” انہوں نے زور دیا۔ڈائریکٹر جنرل دیہی صفائی ستھرائی، انو ملہوترا نے جموں و کشمیر میں سوچھ بھارت مشن-گرامین (SBM-G) کے تحت ہونے والی نمایاں پیش رفت کو اجاگر کیا۔