مبینہ فحش ویڈیووائرل کے بعد ملزمان کو ضمانت مل گئی

0
0

خواتین کارگل نے کیا زور دار احتجاج
معاشرے، پولیس اور انتظامیہ کوخواتین کا احترام کرنا چاہئے :فاطمہ بانوسعید
سجاد حسین

کرگل؍؍غیر اخلاقی سرگرمیوںمیں اضافہ اور کرگل میں اقدار بدنام کے تناظر میںزینبیہ خواتین ویلفیئر سوسائٹی امام خمینی میموریل ٹرسٹ نے آج ایک بڑے پیمانے پر کرگل میںاحتجاج کیا۔احتجاج کا آغاز بس اڈے سے ہوااور مرکزی بازار سے ہوتا ہوا حسینی پارک میں اختتام ہوا۔مظاہرین میں مختلف اسکولوں سے طلباء نے ہزاروں کی تعداد میں شمولیت اختیارکی۔جبکہ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز بلند کئے ہوئے تھے جن میں خواتین کے استحصال کے خلاف نعرے لکھے گئے تھے ۔واضح رہے ایک فحش ویڈیو کے سوشل میڈیا پر آنے اور ملزمان کورہائی ملنے پر یہاں کرگل میں احتجاج کیا گیاکیونکہ فحش ویڈیو نے کرگل ضلع بھر میں غیظ و غضب کی صورت پیدا کردی تھی۔ تاہم ویڈیو وائرل کرنے والے دونوں ملزمان کواس سے قبل گرفتار کیا تھا اور بعد میں عدالت نے ضمانت پر انہیں رہا کر دیا گیا ہے۔اسی ضمن میںمیڈیاسے بات کرتے ہوئے فاطمہ بانوسعید کہا کہ معاشرہ، پولیس اور انتظامیہ کوخواتین کا احترام کرنا چاہئے اور ہم اپنے معاشرے میں خواتین کے استحصال کی کسی بھی قسم کوبرداشت نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ اس طرح کے ویڈیوز انسانی ثقافت کے خلاف ہونے کے ساتھ ساتھ بے حیائی کو فروغ دیتی ہیں اور اسلامی اقدار کے خلاف بھی ہیں۔حسینی پارک میںحاجیہ ختیجہ صالحی پرنسپل جامعہ فاطمہ زہرنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وائرل ویڈیو اورعدالت کی طرف سے جاری کی گئی ضمانت پر سخت ناراضگی کا اظہارکیا۔اس موقع پر نجمہ بانوپرنسپل بوائز ہائر سیکنڈری اسکول کرگل نے کہا کہ عوام کو اس طرح کی غیر اخلاقی سرگرمیوں کے خلاف جاگنا چاہیے۔ان کے علاوہ حاجی زہرہ یوسفی اور بعض اساتذہ نے بھی اس موقع پر بات کی۔واضح رہے کہ ایک فحش ایم ایم ایس اور جنسی مواد پر مشتمل کے کچھ تصاویر پرکرگل میںبحث و مباحثہ شروع ہوچکا تھا۔جس پر 05 اگست 2017کو زینبیہ خواتین ویلفیئر سوسائٹی (IKMT کے خواتین ونگ)نے ملزم کے خلاف تھانہ کرگل میں AIT 67- ایکٹRPC 377 سیکشن کے تحت ایف آئی آرزیر نمبر 38-2017 درج کرائی اورکیس کی سنجیدگی لیتے ہوئے ایس ایس پی کرگل ٹی گیالپونے تحقیقات کے لئے ایک خصوصی ٹیم ڈی وائی ایس پی اشتیاق احمدکاچو کے پی ایس کی سربراہی میں تشکیل دی اور دونوں ملزمان کوٹیم نے سی ڈی آر کی تفصیلات کی مدد سے گاندربل ضلع میں بہت سے علاقوں کی مکمل تحقیق کے بعد چھ اگست کو گاندربل پولیس اسٹیشن کے قریب قومی شاہراہ پر گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئی اور بعد میں عدالت نے دونوں ملزمان کو ضمانت پر 19 اگست کو رہا کیا جس کی وجہ سے کرگل میں طلاب نے زور دار احتجاج کیا ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا