ماڈل ولیج تھرو، حکومت کی عدم توجہی کا شکار

0
0

وکاس کے نام پر عوام سے دھوکہ ، محکمہ دیہی ترقی پر سوالیہ نشان
محمد شفیع رضوی
ریاسی // ضلع ریاسی کی تحصیل تھرو کو تحصیل کا اور بلاک کا درجہ حاصل ہونے سے پہلے ماڈل ولیج کا درجہ حاصل ہوا تھا، تقریباً آٹھ دس سال پہلے شروع میں کچھ ترقیاتی کام ہوئے لیکن بعد میں سب کچھ فائیلوں تک ہی محدود ہو کر رہے گیا ۔ماڈل ولیج کی ترقی رک گئی جب تھرو کو تحصیل اور بلاک کا درجہ ملا تو تھرو کی عوام میں خوشی کی لہر دوڑ اٹھی عوام نہیں جانتی تھی کے ایک دن مایوس بھی ہونا پڑے گا، کیوں کہ تحصیل کا اور بلاک کا درجہ ملنے پر عوام ا سلئے خوش تھی کے ہمارے علاقے کے ترقیاتی کاموں میں مزید تیزی آئے گی ،لیکن آج عوام کے پاس مایوسی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ تحصیل آفس میں تحصیلدار نہیں ہے اور بلاک آفس میں بی ڈی او نہیں ہے غریب عوام کو پہلے ہی کی طرح دربدر کی ٹھوکریں کھانی پڑ رہی ہیں محکمہ سوشل ویلفیئر کی طرف سے اپاہج افراد سے انکم کے تعلق سے دستاویزات طلب کی گئی ،لیکن ایک ہفتہ لگ گیا انکم سراٹیفکیٹ بنانے میں کیوں کے تحصیلدار صاحب نہ تھرو میں ملتے ہیں نہ مہو ر میں مذکورہ افراد کبھی تھرو تو کبھی مہور کا چکر لگاتے تھے، مگر تحصیلدار صاحب کہیں بھی نہیں ملتے تھے علاقے میں ٹرانسپورٹ سہولیات فقدان ہے پیدل چلنے والے راستے بھی خستہ حالی کا شکار ہیں۔ ان راستوں پر پیدل چلنا بھی دشوار ہوتا جارہا ہے جو راستہ کچھ سال پہلے پیدل چلنے کے قابل تھا ایک بار ماڈل ولیج کی وجہ سے تعمیر کیا گیا تھا، آج وہ خستہ حال ہے اس پر چلنا بہت ہی مشکل ہو تا جارہا تھا تصویروں میں صاف دیکھا جاسکتا ہے تحصیل تھرو کی عوام کا ریاستی حکومت سے مطالبہ ہے کہ اگر حکومت ہمارے لئے زیادہ اہتمام نہیں کر سکتی تو کم از کم ایک تحصیلدار ہی ہم دے دیا جائے گاڑیوں کی سواری تو دور کی بات کم از کم پیدل چلنے والے راستوں کو ہی آمدورفت کے قابل بنایا جائے تھرو کی عوام کا کہنا تھا کہ ہمیں ایسا محسوس ہوتا ہے کے ریاست میں حکومت نام کی کوئی چیز ہی نہیں ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا