مانو اور اردو سے وابستگی طلبہ کے لیے باعثِ افتخار

0
0

ای گورننس پر ورکشاپ۔ پروفیسر عین الحسن، ڈاکٹر سنتوش پانڈے و دیگر کے خطاب
حیدرآباد // مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے لڑکوں ، لڑکیوں کے 40:60 تناسب کے ذریعہ صنفی مساوات جیسے اہم معاملے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ اردو یونیورسٹی اور اردو سے وابستگی نے ہمارے طلبہ کو امکان اور امتیاز کے اعزاز سے سرفراز کیا ہے۔ وزارت الیکٹرنکس و انفارمیشن ٹیکنالوجی (مائٹی)، حکومت ہند نے ہمیں کمپیوٹر سائنس و آئی ٹی کا شعبہ قائم کرنے میں تعاون دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر ، مانو نے آج سنٹر فار ڈیولپمنٹ آف اڈوانس کمپیوٹنگ (C-DAC)، پونے کے زیر اہتمام الکٹرانک حکمرانی (e-Governance) کے معیارات و رہنمایانہ خطوط پر شعبۂ کمپیوٹر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی، مانو میں شعور بیداری ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس میں کیا۔
پروفیسر عین الحسن نے سابق صدر جمہوریۂ ہند ڈاکٹر عبدالکلام آزاد کا قول دہرایا کہ ’’اطلاعات کا دور گزر چکا۔ آج کا دور تجزیہ کا دو ر ہے۔‘‘
مہمانِ اعزازی ڈاکٹر سنتوش کے پانڈے، ایڈیشنل ڈائرکٹر / سائنٹسٹ ’ای‘، مائٹی نے ڈیجیٹل حکمرانی پر مبنی حکومت ہند کے مختلف پراجیکٹس پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اختراع ہی کلید ہے۔ انسانی سوچ کی کوئی حد نہیں ہے۔ اس لیے طلبہ کی اسٹارٹ اپس کے لیے اور اساتذہ کی مقالوں کی تیار، پیٹنٹس کے لیے حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے پورٹلس تیار کیے جانے چاہیے جن سے ہر طرح کے لوگ آسانی سے استفادہ کرسکیں۔ انہوں نے شعبۂ کمپیوٹر سائنس و آئی ٹی میں ’’رسائیت اور معیاریت‘‘ پر اختیاری مضمون پڑھانے کا مشورہ دیا۔
پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار نے طلبہ کی تکنیکی سرگرمیوں و ای حکمرانی اور ٹیکنالوجی کے فروغ میں سرگرم حصہ لینے کے لیے حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے پروگرام کے انعقاد کے لیے شعبہ کا شکریہ ادا کیا۔ پروفیسر عبدالواحد، ڈین اسکول آف ٹیکنالوجی نے خیر مقدم کیا ۔ جناب کریم اللہ شیخ، سینئر ڈائرکٹر، سی ڈاک نے بھی خطاب کیا۔ جناب ہیمنت کھوگتا، جوائنٹ ڈائرکٹر سی ڈاک نے بھی شکریہ ادا کیا۔ کمپیوٹر سائنس شعبہ کے 200 طلبہ و والینٹرس ورکشاپ میں حصہ لے رہے ہیں۔ محترمہ افرح فاطمہ، اسسٹنٹ پروفیسر نے کارروائی چلائی اور شکریہ ادا کیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا