گزشتہ دو، دن تک مسلسل جاری رہنے والی طوفانی بارشوں سے یوٹی کے مختلف پہاڑی علاقوں میں جہاں غیر معمولی نقصان پہنچا ہے۔وہیں اس دوران کئی جگہوں پر پسیاںگر جانے سے ٹریف کا سلسلہ بھی متاثر ہوا ہے۔وہیں جموں و کشمیر کی اگر بات کی جائے تو ایک پہاڑی خطہ ہونے کی وجہ سے یہاں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات اکثر رونما ہوتے رہتے ہیں ، جس کے وجہ سے ہر سال یوٹی کو بھاری نقصان بھی اٹھانا پڑتا ہے ۔سائنس ٹکنالوجی اورانجنیئرنگ کے شعبوں میں نمایاں ترقی ہونے کے باوجود بھی کہا جائے تو جموں وکشمیر میں یہ سلسلہ روزا ول سے ہی جاری ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر لینڈ سلائیڈنگ یا پہاڑی پھسلن یا پیساں ہوتی کیسے ہیں۔کیا یہ محض قدرتی آفات ہیں یا ان میں کچھ انسانی دخل بھی شامل ہے ۔ تو یہاں یہ بات بالکل صاف ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات کو بڑھانے میں انسانی سرگرمیاں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ جنگلات کی کٹائی، زمین کے استعمال کے نامناسب طریقے، اور غیر مستحکم ڈھلوانوں پر تعمیر سبھی زمین کو غیر مستحکم کرنے اور اسے لینڈ سلائیڈنگ کا زیادہ شکابنانے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔جبکہ یہ سرگرمیاں ماحول کے قدرتی توازن میں خلل ڈالتی ہیں اور ڈھلوان کی ناکامی کا خطرہ بڑھاتی ہیں۔وہیں لینڈ سلائیڈنگ کی بنیادی وجوہات میں سے ایک بھاری بارش ہے، جو مٹی کو سیراب کر ڈھلوان کو کمزور کر تی ہے۔ ایسے علاقوں میں جن میں ڈھیلی مٹی ہوتی ہے، شدید بارشوں کے دوران لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔اگر ہم جموں وکشمیر کے بانہال ، رام بن ، سیکٹر کی بات کریں تو وہاں اس طرح کی ڈھیلی مٹی کی پہاڑیاں موجود ہیں یعنی کہ وہ پہاڑیاں جن میں پتھر کم ہیں جس کی وجہ سے یہاں اکثر پسیاں گرتی رہتی ہیں۔ مزید برآں،قدرتی آفات جیسے زلزلے وغیر بھی زمین کو ہلا کر اور ڈھلوان کو غیر مستحکم کر کے لینڈ سلائیڈنگ پیدا کر سکتے ہیں۔اس سے لینڈ سلائیڈنگ کے اثرات مزید شدید ہو سکتے ہیں، جس سے جانی نقصان، املاک کی تباہی، اور بنیادی ڈھانچے میں خاصہ خلل پڑ سکتا ہے۔اس کے علاوہ لینڈ سلائیڈنگ سے ماحول پر بھی طویل مدتی اثرات پڑ سکتے ہیں، جس سے مٹی کا کٹاؤ، حیاتیاتی تنوع کا نقصان، اور زمین کی تزئین کی خصوصیات میں تبدیلی وغیرہ آجاتی ہے۔بہر کیف لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے کو کم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں جیسے کہ زمین کے استعمال کی منصوبہ بندی، ڈھلوان کا استحکام، اور قبل از وقت وارننگ سسٹم وغیرہ کی تنصیب کے علاوہ زمین کے انتظام کے مناسب طریقے جن میں جنگلات کی کٹائی، ٹیرسنگ، اور کٹاؤ پر کنٹرول شامل ہے ۔جو یقینا لینڈ سلائیڈنگ کے امکانات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔وہیں لینڈ سلائیڈنگ کی وجوہات کو سمجھ کر اور مناسب تخفیف کے اقدامات پر عمل درآمد کر کے، ہم ان تباہ کن واقعات سے ہونے والے نقصان کو کم کر سکتے ہیں۔اسلئے انتظامیہ اور متعلقہ محکموں کو چاہئے کہ وہ زمینی انتظام کے طریقوںپر زیادہ ترجیح دیں تاکہ لینڈ سلائیڈ کے شکار علاقے میں رہنے والے تمام افراد کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔