مرکزی وزیر نے مویشیوں کی پیداوار کو بڑھانے،جموں و کشمیر میں مقامی کسانوں اور چرواہوں کیلئے لائیولی ہڈ کے مزید مواقع پیدا کرنے میں ہر ممکن تعاون کا یقین دِلایا
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍ لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا اور مرکزی وزیر برائے ماہی پروری مویشی پروری اور ڈیری پرشوتم روپالا نے آج سکاسٹ کشمیر میں دو روزہ ٹیکنالوجی ایگزبیشن کم سیڈ میلے کا اِفتتاح کیا۔ اِس تقریب میں جامع زرعی ترقیاتی پروگرام ( ایچ اے ڈی پی) کے تحت سکاسٹ کشمیر کے کمرشل سلیج یونٹ ، کرشی ریڈیو اوررورل اِنٹرن شپ۔ حکومت کے سٹوڈنٹ رورل ایکسپلوریشن پروگرام سمیت مختلف کاموں اور پروگراموں کا اِفتتاح کیا گیا۔ مرکزی وزیر ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری پرشوتم روپالا نے اَپنے خطاب میں جموں و کشمیر کے زراعت اور اس سے منسلک شعبے میں تبدیلی لانے اور اِختراع پر مبنی ایگری سٹارٹ اَپس کو فروغ دینے کے لئے لیفٹیننٹ گورنر کی قیادت والی یوٹی اِنتظامیہ کی ستائش کی۔
اُنہوں نے جموں و کشمیر کے لئے ایکوا پارک کا بھی اعلان کیا۔ اُنہوں نے مویشیوں کی پیداوار بڑھانے، ماڈرن فش مارکیٹ کے قیام اورجموںوکشمیر یوٹی میں مقامی کسانوں اور چرواہوں کے لئے روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کی۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر اور مرکزی حکومت کا جموںوکشمیر یوٹی کے زراعت اور اس سے منسلک شعبے کی ترقی میں تعاون اورسپوٹ کے لئے شکریہ اَدا کیا۔اُنہوں نے زرعی شعبے میں اصلاحات لانے اور جموں کشمیر کی صلاحیت کو اُجاگر کرنے میں سکاسٹ کشمیر کے اہم کردار کی سراہنا کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ آج، ہم اِختراع کاری کے جذبے کا جشن مناتے ہیں جو ہمارے زرعی منظر نامے کی وضاحت کرتا ہے۔
اُنہوںنے کہا کہ یہ تقریب علم کے تبادلے ،ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ اور مارکیٹ روابط کے لئے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے جو ہمارے کسانوں کو ہماری قدیم روایات کو برقرار رکھتے ہوئے جدید طریقوں کو اَپنانے کے لئے بااِختیار بناتی ہے۔اُنہوں نے کہاکہ ‘‘سبز اور سفید اِنقلاب سے نیلے انقلاب تک: کولڈ واٹر فشریز ایک گیم چینجر‘‘کے موضوع کے ساتھ اس سال کا میلہ زرعی تبدیلی کے ایک نئے دور کا آغاز کرتا ہے جہاں ہمارے آبی ذخائر کا فضل سب کی زندگی کو تقویت بخشتا ہے۔ اُنہوں نے جموں و کشمیر کے منفرد تناظر میں زراعت بشمول لائیو سٹاک اور ماہی پروری شعبے اور بھی زیادہ اہمیت کے حامل ہیں۔ مجموعی طور پر وہ ہماری سٹیٹ گراس ڈاموسٹک پروڈکٹ (ایس جی ڈی پی) میں 51 فیصد حصہ ادا کرتے ہیںجو ہماری اِقتصادی خوشحالی میں ان کے اہم کردار کو اُجاگر کرتا ہے ۔
اُنہوں نے کہا کہ متنوع آب و ہوا، زرخیز زمینوں اور وافر آبی وسائل کی وجہ سے ہمارا خطہ زرعی ترقی بالخصوص مویشیوں کی پرورش اور ماہی گیری کی سرگرمیوں کے لئے موزوں ہے۔لیفٹیننٹ گورنرنے حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ آنے والی نسلوں کے لئے روشن مستقبل بنانے کے لئے زراعت اور اس سے منسلک شعبے کی صلاحیتوں کو بروئے کار لائے گی۔اُنہوں نے کہا کہ ہم اِنشورنس سکیم کے فوائد لائیو سٹاک سیکٹر تک پہنچانے کے لئے مخلصانہ کوششیں کر رہے ہیں۔ پی ایم فصل بیمہ یوجنا کے مؤثر عمل آوری اور کسان کریڈٹ کارڈ کی تکمیل کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ اِس برس جون تک جموں و کشمیر کے ہر گھر میں نل کے پانی کی سہولیت پہنچ جائے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کے وی کے گاندربل میں سلیج میکنگ یونٹ کا اِفتتاح چارے کے تحفظ اور مویشیوں کی پیداواری صلاحیت کو فروغ دینے کی ہماری کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ خمیر شدہ سبز چارے سے تیار کردہ سلیج غذائیت سے بھرپور اور سستی فیڈ آپشن کے طور پر کام کرتا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح فارمنگ کمیونٹی کے لئے کرشی ریڈیو کا آغاز زرعی تبدیلی کو آگے بڑھانے میں مواصلات کی طاقت کی ہماری پہچان کی علامت ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت جموں و کشمیر میں جامع زرعی ترقیاتی پروگرام (ایچ اے ڈی پی) عملا رہی ہے۔ ایچ اے ڈی پی کے 29 منصوبوں کا مقصد زراعت کو دیرپا تجارتی زرعی معیشت میں تبدیل کرنا اور زرعی کاروباری ماحولیاتی نظام تشکیل دینا ہے۔ ایچ اے ڈی پی تنوع اور سمارٹ زرعی طریقوں سے ان بلٹ رسک مینجمنٹ کو فروغ دے گا۔ ایچ اے ڈی پی کے منصوبے زرعی معیشت کو ترقی کی نئی راہ پر گامزن کریں گے۔اُنہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں یوٹی اِنتظامیہ کی کسانوں، گجر بکروال ، پہاڑی اور دیگر قبا ئلی کمیونٹیوں کو بااِختیار بنانے کے لئے کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی ۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ فارسٹ رائٹس ایکٹ کے تحت اِنفرادی حقوق اگلے دو ماہ میں بقیہ اہل مستحقین کو سونپ دیئے جائیں گے۔
ہم سیزنل اساتذہ کو بھی بڑی راحت فراہم کرنے جا رہے ہیں۔ سیزنل ٹیچروں کے کام کرنے کی مدت کو 6 ماہ سے بڑھا کر 9 ماہ کیا جائے گا۔معززین نے ایک سٹارٹ اَپ سٹوڈیو کی نقاب کشائی کی اور ہندوستان میں مویشی پروری پر ایک اشاعت بھی جاری کی۔اِس موقعہ پرمرکزی سیکرٹری مویشی پروری اور ڈیری محترمہ الکا اپادھیائے،پرنسپل سیکرٹری محکمہ زرعی پیداوار جموں و کشمیر شیلندر کمار، وائس چانسلرسکاسٹ کشمیر پروفیسر نذیر اے گنائی، مرکزی حکومت اور جموںوکشمیر یوٹی کے سینئر اَفسران ، زرعی صنعت کار ،اِختراع کار محققین اور طلباء موجو دتھے۔