این ڈی اے اور انڈیااتحاد میںاتفاق رائے نہ ہوا؛آزاد ہندوستان کی تاریخ میں تیسری بار یہ صورتحال پیدا ہوئی
یواین آئی
نئی دہلی؍؍لوک سبھا کے اسپیکر کے عہدے کو لے کر حکمران جمہوری اتحاد (این ڈی اے) اور حزب اختلاف کے انڈیا اتحاد کے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے آزاد ہندوستان کی تاریخ میں تیسری بار یہ صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ جس میں حکمراں پارٹی کی جانب سے سابق اسپیکر اوم برلا اور اپوزیشن کی جانب سے مسٹر کے سریش آمنے سامنے ہیں۔راجستھان کی کوٹا پارلیمانی سیٹ سے مسلسل تیسری بار جیتنے والے بھارتیہ جنتا پارٹی کے اوم برلا نے حکمراں جماعت کی جانب سے کاغذات نامزدگی داخل کیے ہیں، جب کہ کیرالہ سے جیتنے والے کانگریس کے آٹھ بار رکن اسمبلی مسٹر سریش نے اپوزیشن کی جانب سے کاغذات نامزدگی داخل کیے ہیں۔
پارلیمانی روایات کے مطابق لوک سبھا کے اسپیکر کا انتخاب متفقہ طور پر کیا جاتا ہے اور یہ عہدہ حکمران جماعت کے پاس رہتا ہے جب کہ ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ عموماً اپوزیشن کے پاس رہتا ہے۔ اسی روایت کے تحت حکمراں جماعت سے تعلق رکھنے والے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اٹھارویں لوک سبھا کے لیے اسپیکر کے عہدے کے حوالے سے اتفاق رائے پیدا کرنے کی اپوزیشن سے بات کی تھی لیکن حزب اختلاف نے مطالبہ کیا کہ بدلے میں انہیں ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ دیا جائے۔
پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ حکمراں جماعت نے اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے تمام اپوزیشن جماعتوں سے بات کی ہے لیکن ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کے لیے اپوزیشن کی طرف سے جو شرط عائد کی گئی ہے وہ درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا کا اسپیکر کسی خاص پارٹی کے لیے نہیں بلکہ پورے ایوان کے لیے ہوتا ہے اور اگر اپوزیشن اس کے لیے انتخابات پر اصرار کرتی ہے تو یہ افسوسناک ہے۔
دوسری جانب کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے کہا کہ اگر اپوزیشن کو ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ دیا جاتا ہے تو وہ لوک سبھا اسپیکر کے عہدے کے لیے حکمراں جماعت کے ساتھ اتفاق رائے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اخبارات کے ذریعے معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے اپوزیشن سے کہا ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ تعمیری تعاون کریں۔ کھڑگے جی کو راج ناتھ سنگھ جی کا فون آیا تھا جس میں انہوں نے اسپیکر کی حمایت کرنے کو کہا تھا۔ پوری اپوزیشن نے کہا کہ ہم حکمراں جماعت کا ساتھ دیں گے لیکن روایت یہ ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ اپوزیشن کو دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت نے ابھی تک اس بارے میں کوئی بات نہیں کی۔