لداخ میں روحانی اور قدرتی سیاحت کی ترقی کے لامحدود امکانات: مورمو
یواین آئی
نئی دہلی؍؍صدر دروپدی مرمو نے کہا ہے کہ لداخ میں روحانی، سنسنی خیز اور ایڈونچر اور قدرتی سیاحت کی ترقی کے لامحدود امکانات موجود ہیں۔بدھ کو لداخ میں اپنی شہری اعزازی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ لداخ کے لوگوں کا پورے ملک میں ایک خاص مقام ہے۔ انہوں نے کہا، ’’تمام ہم وطنوں میں آپ سب کے لیے پیار اور احترام کا خاص احساس ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ مجاہدین کی سرزمین لداخ کے عام شہریوں نے ہمیشہ فوجیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر ملک کے دفاع میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے کے لوگ بہادری اور بدھا پر ایمان دونوں کے لیے جانے جاتے ہیں۔ کارگل کے صوفی سنتوں اور عظیم لوگوں نے بھی ہندوستان کی روحانی روایت کو مضبوط کیا ہے۔ دریائے سندھ تمام اہل وطن کے تاریخی، ثقافتی اور روحانی شعور میں موجود ہے۔ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے 1997 سے یہاں ہر سال سندھو درشن اتسو منایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے تمام دریاؤں اور گلیشیئرز سے دستیاب آبی وسائل کا تحفظ اور درست استعمال بہت ضروری ہے۔ انہوں نے خاص طور پر چیوانگ نورفیل کی تعریف کی، جو آبی وسائل کے تحفظ کے شعبے میں اپنے کام کے لیے مشہور ہیں۔انہوں نے کہا کہ لداخ میں روحانی، ایڈونچر، سنسنی خیز اور قدرتی سیاحت کی ترقی کے بے پناہ امکانات ہیں۔ کرگل، سورو، نوبرا، لیہہ، زنسکار اور دراس سمیت تمام علاقے اتنے خوبصورت ہیں کہ ان کو بیان کرنے کے لیے خاص ہنر درکار ہے۔ پدم شری ایوارڈ یافتہ چیوانگ موٹ اپ گوبا کا ذکر کرتے ہوئے محترمہ مورمو نے کہا کہ انہوں نے لداخ میں ایڈونچر ٹورازم کی ترقی کو نئی توانائی دی ہے۔ ماحولیاتی تحفظ کے لیے ان کے کام نے بھی بہت سے لوگوں کو متاثر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لداخ میں ہیلتھ ٹورازم کی ترقی کے بھی بے پناہ امکانات ہیں۔ سووا رگپا یعنی امچی طبی نظام کی طرف لوگوں میں اچھا جھکاؤ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدید طبی طریقوں کے ساتھ ایسے قدیم لیکن سائنسی طبی نظام کی حوصلہ افزائی صحت کے مجموعی نظام کے لیے سود مند ثابت ہوگی۔