کہامودی حکومت کے تحت پہلی بار لداخ کو ایک یونیورسٹی، ہوٹل مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ اور پروفیشنل کالج دیے گئے
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہا کہ لداخ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں تیز رفتار ترقی کا مشاہدہ کیا ہے۔ انہوںنے یہ بات اس وقت کہی جب یہاں لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل (LAHDC) کی قیادت میں ایک وفد نے کرگل کے کونسلر سٹینزین لکپا سے ملاقات کی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت نے لداخ کی ترقی اور بدھ مت کے ماننے والوں اور قبائلیوں سمیت مقامی آبادی کی فلاح و بہبود کو بہت زیادہ ترجیح دی ہے۔وفد نے اکتوبر 2019 میں جب سے لداخ کویوٹی کا درجہ دیا گیا تھا پہاڑی علاقے کی تیز رفتار ترقی کے لیے پی ایم مودی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، اگرچہ پہلی بار لداخ کے ایک وفد نے 1949 میں اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو سے دور دراز کے علاقے کے لیے علیحدہ یو ٹی کا درجہ مانگنے کے لیے ملاقات کی تھی، لیکن وزیر اعظم مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد یہ خواب صرف سات دہائیوں بعد ہی پورا ہوا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، پی ایم مودی پچھلی حکومتوں کے برعکس لداخ کو سب سے زیادہ ترجیح اور توجہ دیتے ہیں جس کی وجہ سے یو ٹی کو کئی دہائیوں سے نظرانداز اور ترک کرنے کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے تحت پہلی بار لداخ کو ایک یونیورسٹی، ہوٹل مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ اور پروفیشنل کالج دیے گئے ہیں۔پی ایم مودی کے اعلان کردہ کاربن نیوٹرل لداخ کے لیے ایکشن پلان کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ، لداخ کے لیے 50 کروڑ کا خصوصی ترقیاتی پیکج، پہلی بار کوئی مرکزی حکومت اس خطے کے لیے مختلف پروجیکٹوں کے لیے فنڈ دینے میں اتنی آزاد رہی ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یو پی ایس سی کی سول سروسز کے انعقاد کے لیے لیہہ میں ایک خصوصی امتحانی مرکز قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "یہ نہ صرف ایک اہم گورننس اصلاحات ہے بلکہ دور دراز اور دور دراز علاقوں میں رہنے والے ملازمت کے خواہشمند نوجوانوں کے لیے ایک بہت بڑی سماجی اصلاحات ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، لداخ جلد ہی چنگتھانگ وائلڈ لائف سینکچری کے ایک حصے کے طور پر مشرقی لداخ کے ہانلے گاو?ں کے نائٹ اسکائی ریزرو میں جنوب مشرقی ایشیا کا پہلا نائٹ اسکائی سینکچری بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ہندوستان میں فلکی سیاحت کو فروغ ملے گا اور یہ آپٹیکل، انفرا ریڈ اور گاما رے دوربینوں کے لیے دنیا کی بلند ترین جگہوں میں سے ایک ہو گا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، سائنس اور ٹیکنالوجی کی مرکزی وزارت میں سی ایس آئی آر "لیہ بیری” کو فروغ دے رہی ہے، جو کہ سرد صحرا کی خصوصی خوراک ہے۔ مئی 2018 میں وزیر اعظم مودی کے لداخ کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر نے سیبکتھورن کی وسیع پیمانے پر کاشت کے لیے سختی سے مشورہ دیا ہے جو کہ "لیہ بیری” کا ذریعہ ہے۔وزیر نے کہا کہ 15000 فٹ سے اوپر کی بلندی پر تین دوائوں کے پودوں کی تجارتی کاشت کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے۔ اس میں "سنجیونی بوٹی” شامل ہے، جسے مقامی طور پر "سولا” کہا جاتا ہے، جس میں بہت زیادہ زندگی بچانے والی اور علاج کی خصوصیات ہیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جوہری توانائی کا محکمہ پھلوں اور سبزیوں کے تحفظ/شیلف لائف میں توسیع کے لیے گاما شعاع ریزی ٹیکنالوجی کے لیے یو ٹی میں سہولیات قائم کرے گا۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ لداخ سے خوبانی اب دبئی اور دیگر غیر ملکی مقامات کو برآمد کی جا رہی ہے۔