لال سنگھ کو نفرت پھیلانے اور ماحول کو مشتعل کرنے کی کھلی چھوٹ :انجینئر رشید کشمیری صحافیوں کو نصیحت کی ضرورت نہیں،پوری دنیا میں اپنی پیشہ ورانہ قابلیت کا لوہا منوا چکے ہیں

0
0

لازوال ڈیسک

سرینگرعوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر رشیدنے کشمیری صحافیوںکو شرمناک دھمکی دینے پر بی جے پی لیڈر چودھری لال سنگھ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیر نے فرقہ وارانہ اور مجرمانہ طاقتوں کی گندی ذہنیت کی ترجمانی کرتے ہوئے اسے بے نقاب کیا ہے۔کرناہ کے سرکردہ سماجی و سیاسی کارکن ظہور قریشی کی عوامی اتحاد پارٹی میں باضابطہ شمولیت سے متعلق پارٹی ہیڈکوارٹر پر منعقدہ ایک سادہ مگر پُروقار تقریب پر بولتے ہوئے انجینئر رشید نے کہا”سانحہ کٹھوعہ کے بے نقاب ہونے کے روز اول سے ہی لال سنگھ کو کچھ بھی کرنے کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے اور تب سے لیکر ابھی تک انہوں نے جتنی بھی متنازعہ اور مذموم حرکات کی ہیں انکے لئے انہیں دلی میں اپنے آقاو¿ں کا آشیرواد حاصل ہے۔لال سنگھ کو اس حد تک حوصلہ دیا گیا ہے کہ انہوں نے ترنگے تک کا غلط استعمال کرکے کٹھوعہ سانحہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کرنے کی ہمت کی“۔لال سنگھ کی جانب سے کشمیری صحافیوں کو شرمناک انداز میں دھمکی دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انجینئر رشید نے کہا کہ ایک ممبر اسمبلی،جوسینئر وزیر بھی رہے ہوں،کی جانب سے صحافیوں کو دھمکی دینا کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہوسکتا ہے لہٰذا سرکاری انتظامیہ کو انکے بیان کا نوٹس لیتے ہوئے انکے خلاف کارروائی کو یقینی بنانا چاہیئے۔انجینئر رشید نے کہا کہ لال سنگھ کی جانب سے شجاعت بخاری کی بجائے بشارت بخاری کا نام لیکر کشمیری صحافیوں کو ڈرانے کی کوشش کرنا اپنے آپ میں یہ بھی ثابت کرتا ہے کہ مسٹر سنگھ کتنے انجان اور غیر سنجیدہ ہیں جو یہ تک بھی بھول چکے کہ بشارت بخاری کچھ ہی مہینوں قبل تک کابینہ میں انکے ساتھی تھے جبکہ شجاعت بخاری انکے برادر تھے۔البتہ انجینئر رشید نے کہا کہ لال سنگھ کا بیان شجاعت بخاری کے قتل کو لیکر مسٹر سنگھ کی جانب انگلی اٹھانے پر مجبور کرتا ہے کیونکہ جو کچھ بھی انہوں نے کہا ہے اس سے ایسا لگتا ہے کہ جیسے لال سنگھ یہ جانتے ہوں کہ شجاعت کو کیوں ،کیسے اور کس نے قتل کیا ہے۔انجینئر رشید نے کہا کہ یہ بات کسی سے چھپی نہیں ہے کہ کشمیر جیسے متنازعہ علاقہ میں کسی بھی صحافی کیلئے کام کرنا کس قدر مشکل ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری صحافیوں نے مقامی طور ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی قابلیت اور غیر جانبداری سے کام کرنے کا لوہا منوایا ہوا ہے اور انہیں کسی،باالخصوص انسے کہ جو زانیوں،قاتلوں اور نام نہاد گاو¿ رکھشا کے نام پر درندگی کرنے والوں کی حمایت کرتے ہوں، سے ہدایات یا نصیحت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ نے مزید کہا کہ جس طرح کا دھمکی آمیز بیان لال سنگھ نے دیا ہے اگر ایسا بیان کسی مسلمان کی طرفسے آیا ہوتا تو یقیناََ سارابھارتی میڈیا،سیاستدان،نام نہاد تجزیہ نگار و دیگراں ایک ہوکر اسلام کو بیچ میں لاکر نفرت آمیز پروپیگنڈہ چلانا شروع کرچکے ہوتے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا