لالو پرساد کی ضمانت کی درخواست سپریم کورٹ میں مسترد

0
0

یو این آئی
نئی دہلی، ´// سپریم کورٹ نے کروڑوں روپے کے چارہ گھوٹالہ سے جڑے تین مقدمات میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ لالو پرساد یادو کی ضمانت کی درخواست بدھ کو مسترد کر دی۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی، جسٹس دیپک گپتا اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے فیصلہ میں مداخلت سے انکار کر دیا۔ ہائی کورٹ نے لالو پرساد کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی، جس کے خلاف انہوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔سماعت کے دوران آر جے ڈی سربراہ کی جانب سے سینئر وکیل کپل سبل نے دلیل دی کہ اگر ان کے موکل کو ضمانت پر رہا کیا جاتا ہے تو وہ بھاگیں گے نہیں۔ انہوں نے کہا، "میری (لالو پرساد کی) اپیل (جھارکھنڈ ہائی کورٹ کی طرف سے ) نہیں سنی جا رہی ہے . اگر مجھے ضمانت پر رہا کیا جاتا ہے تو اس میں خطرہ کیا ہے ؟ ”اس کے جواب میں جسٹس گوگوئی نے کہا“کوئی خطرہ نہیں ہے ، سوائے اس کے کہ آپ (لالو پرساد) مجرم ہیں”۔ [؟][؟]اس کے ساتھ ہی عدالت نے آر جے ڈی سربراہ کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔غور طلب ہے کہ کل ہونے والی سماعت کے دوران مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے تینوں معاملوں میں لالو پرساد کی ضمانت کی درخواست کی شدید مخالفت کی تھی۔ سی بی آئی نے لالو کی ضمانت کی درخواست پر اپنی طرف سے حلف نامہ داخل کیا تھا اور کہا تھا کہ درخواست گزار کے حق میں کوئی بھی راحت نہ صرف‘بدعنوانی کو قطعی برداشت نہ کرنے کی پالیسی’ کے خلاف ہوگی، بلکہ بدعنوانی کے معاملوں میں ایک غلط مثال بھی قائم ہو گی۔سی بی آئی نے کہا تھا کہ درخواست گزار نے ایسا تاثر قائم کیا ہے کہ اسے صرف ساڑھے تین سال کی سزا ہوئی ہے اور اس کا پہلے ہی کافی بڑا حصہ وہ کاٹ چکے ہیں۔ یہ دلیل نہ صرف گمراہ کن ہے ، بلکہ حقائق پر مبنی طور پر غلط بھی۔ جانچ ایجنسی کا کہنا تھا کہ لالو پرساد اسپتال سے ہی سیاسی سرگرمیاں چلاتے ہیں جو وزیٹر رجسٹر سے واضح ہے ۔قابل ذکر ہے کہ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے اس سال جنوری میں لالو پرساد کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی، جسے انہوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔یو این آئی

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا