حیدر آباد، // مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں شعبہ ¿ تعلیم و تربیت کے زیر اہتمام اسکول ایجوکیشن اینڈ پرنسپلز میٹنگ میں این ای پی 2020 کے موثر نفاذ پر ایک روزہ ریاستی کانفرنس کا انعقاد عمل میں آیا۔اس کا عنوان ”اردو میڈیم اسکول پرنسپلز کے ساتھ تبادلہ خیال“ تھا۔ یہ کانفرنس وکست بھارت، اُنّت بھارت مشن اور این ای پی 2020 کے موثر نفاذ کے پس منظر میں منعقد کی گئی۔ اس کی صدارت پروفیسر صدیقی محمد محمود، او ایس ڈی II نے کی۔
مہمان خصوصی پروفیسر سریش بابو سگورو نے اردو یونیورسٹی کو مبارکباد دی اور کہا کہ رنگاریڈی اور حیدرآباد اضلاع سے ہیڈ ماسٹروں اور پرنسپلوں کو مدعو کرکے ایک دوسرے کے تعاون کو مزید بہتر بنانے کے لیے یہ ایک دانشورانہ کوشش ہے۔ انہوں نے مستقبل میں رابطے اور تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ مہمان اعزازی پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار مانو نے رنگاریڈی اور حیدرآباد اضلاع میں مختلف اسٹیک ہولڈرز اور اسکولوں کے ساتھ رابطے کے لیے اسکول آف ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ کے اقدامات کو مخلصانہ قرار دیا۔ انہوں نے یہ بات واضح کی کہ این ای پی 2020 کی سفارشات کے کامیاب نفاذ میں پرنسپلز کا اہم کردار ناگزیر ہے۔
ابتداءمیں صدر شعبہ تعلیم و تربیت پروفیسر شاہین الطاف شیخ نے کانفرنس کے اغراض و مقاصد کا خاکہ پیش کیا اور بتلایا کہ پروگرام کے مقاصد میں ایک معاون نیٹ ورک کو فروغ دینا، پالیسی اپ ڈیٹس اور نصاب میں تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کرنا، اسکول انٹرن شپ کے دوران طلبہ کو درپیش چیلنجز سے نمٹنا اور مشترکہ تحقیقی منصوبے شامل ہیں۔
پروفیسر ونجا ایم، ڈین اسکول برائے تعلیم وتربیت نے ترقی یافتہ ہندوستان کے لئے معیاری اساتذہ کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ اپنے صدارتی کلمات میں پروفیسر صدیقی محمد محمود، مانو نے این ای پی 2020 کے نفاذ پر مرکوز اس کانفرنس کی میزبانی کرنے اور اسکول کے پرنسپلوں کے ساتھ تبادلہ خیال پر ڈین اور صدر شعبہ تعلیم وتربیت کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے این ای پی کی کثیر الجہتی اور لچکدار شقوں کے لیے مستقبل کے اساتذہ کو تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور انہیں عالمی سطح کے چیلنجس سے نمٹنے کے قابل بنانے پر زور دیا اور مزید کہا کہ اس کے لیے شعبہ تعلیم وتربیت، مانو سرگرم عمل ہے ۔ پروفیسر اختر پروین کے اظہار تشکر اور قومی ترانے کے ساتھ افتتاحی سیشن کا اختتام ہوا۔ پلینری سیشن میں مختلف موضوعات پر لیکچرز اور مباحثے منعقد ہوئے۔ پروفیسر سریش بابو سگرو نے اسکول کی قیادت کی اہمیت واضح کرتے ہوئے اسکول کے سربراہوں اور اساتذہ کی کوششوں کو اجاگر کیا۔ پروفیسر صدیقی محمد محمود نے اسکول انٹرن شپ کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا ، جبکہ پروفیسر ونجا نے سامعین کو 4 سالہ آئی ٹی ای پی کورس کے بارے میں معلومات فراہم کی۔ ڈاکٹر نجمہ بیگم اسو سیئٹ پروفیسر، ڈاکٹر نوشاد حسین ، اسو سیئٹ پروفیسر اور ڈاکٹر رفیع محمد نے بھی کانفرنس کے شرکاءکو مخاطب کیا۔ کانفرنس کے اختتام پر پرنسپلز کے ساتھ ایک تبادلہ خیال سیشن ہوا ۔ تمام شرکاءمیں اسناد تقسیم کیے گئے اور پروفیسر محمد مشاہد کے اختتامی کلمات اور ڈاکٹر اشرف نوازکے اظہار تشکر کے ساتھ اس اجلاس کا اختتام ہوا۔ کانفرنس کی کاروائی ڈاکٹر اشرف نواز نے چلائی۔