قومی اردو کونسل میں ’ہندی پکھواڑا‘ کی مناسبت سے ہندی میں مسابقہ مضمون نویسی ہندی ہمارے ملک کی ایک اہم زبان ہے جس کے فروغ و اشاعت کے لیے ہم سب کو کوشش کرنی چاہیے:پروفیسر شیخ عقیل احمد یواین آئی نئی دہلی؍؍قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے صدر دفتر میں ’ہندی پکھواڑا‘ کی مناسبت سے 21 ستمبر کو ہندی زبان میں مسابقہء مضمون نگاری کا انعقاد کیا گیا تھا، آج نتائج کا اعلان کردیا،جس میں کونسل کے مختلف شعبوں سے 16 ملازمین نے حصہ لیا تھا ۔آج کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے اس مسابقے کے نتائج کا اعلان کیا اور اس موقعے پر پہلی،دوسری و تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے شرکا کے علاوہ دو شرکا کو تشجیعی انعامات سے بھی نوازا گیا۔ تشجیعی انعام پانچ سو روپے نقد اور سند توصیفی کی شکل میں محمد طاہر صدیقی اور ہریش لال کو دیا گیا، جبکہ محمد افروز نے پہلی، محمد شاداب شمیم نے دوسری اور نشاط حسن نے تیسری پوزیشن حاصل کی، تینوں کامیاب شرکا کو بالترتیب تین ہزار روپے، دو ہزار روپے، ایک ہزار روپے اور توصیفی اسناد سے نوازا گیا۔اس موقعے پر پروفیسر عقیل احمد نے اظہار خیال کرتے ہوئے مسابقے میں کامیاب ہونے والے شرکا کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ جو لوگ کامیاب نہیں ہوسکے،وہ بھی مبارکباد کے مستحق ہیں کہ انھوں نے اس مسابقے میں شرکت کی۔ انھوں نے کہا کہ ہندی ہمارے ملک کی ایک اہم زبان ہے جس کے فروغ و اشاعت کے لیے ہم سب کو کوشش کرنی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کی تمام زبانیں اہمیت کی حامل ہیں، ہم اردو والے اس ملک کی تمام زبانوں سے محبت کرتے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ اردو کے ساتھ ملک کی ساری زبانیں ترقی کریں۔انھوں نے کہا کہ آزادی کے طویل عرصے بعد بھی ہمارے یہاں زیادہ تر دفتری کام کاج انگریزی زبان میں ہوتا ہے، جس سے احتراز کرنے اور ملک میں ہندی زبان میں دفتری کام کا ماحول عام کرنے کے مقصد سے موجودہ سرکار متعدد سکیمیں چلا رہی ہے، ’ہندی پکھواڑا‘ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ پروگرام اس لیے کیا گیا ہے کہ ہمارے یہاں ہندی کے حوالے سے عمومی بیداری پیدا ہو اور ہم اپنا دفتری کام ہندی میں بھی کریں۔اس موقعے پر کونسل کا تمام اسٹاف موجود رہا۔

0
0

شہندی ہمارے ملک کی ایک اہم زبان ہے جس کے فروغ و اشاعت کے لیے ہم سب کو کوشش کرنی چاہیے:پروفیسر شیخ عقیل احمد
یواین آئی

نئی دہلی؍؍قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے صدر دفتر میں ’ہندی پکھواڑا‘ کی مناسبت سے 21 ستمبر کو ہندی زبان میں مسابقہء مضمون نگاری کا انعقاد کیا گیا تھا، آج نتائج کا اعلان کردیا،جس میں کونسل کے مختلف شعبوں سے 16 ملازمین نے حصہ لیا تھا ۔آج کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے اس مسابقے کے نتائج کا اعلان کیا اور اس موقعے پر پہلی،دوسری و تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے شرکا کے علاوہ دو شرکا کو تشجیعی انعامات سے بھی نوازا گیا۔ تشجیعی انعام پانچ سو روپے نقد اور سند توصیفی کی شکل میں محمد طاہر صدیقی اور ہریش لال کو دیا گیا، جبکہ محمد افروز نے پہلی، محمد شاداب شمیم نے دوسری اور نشاط حسن نے تیسری پوزیشن حاصل کی، تینوں کامیاب شرکا کو بالترتیب تین ہزار روپے، دو ہزار روپے، ایک ہزار روپے اور توصیفی اسناد سے نوازا گیا۔اس موقعے پر پروفیسر عقیل احمد نے اظہار خیال کرتے ہوئے مسابقے میں کامیاب ہونے والے شرکا کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ جو لوگ کامیاب نہیں ہوسکے،وہ بھی مبارکباد کے مستحق ہیں کہ انھوں نے اس مسابقے میں شرکت کی۔ انھوں نے کہا کہ ہندی ہمارے ملک کی ایک اہم زبان ہے جس کے فروغ و اشاعت کے لیے ہم سب کو کوشش کرنی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کی تمام زبانیں اہمیت کی حامل ہیں، ہم اردو والے اس ملک کی تمام زبانوں سے محبت کرتے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ اردو کے ساتھ ملک کی ساری زبانیں ترقی کریں۔انھوں نے کہا کہ آزادی کے طویل عرصے بعد بھی ہمارے یہاں زیادہ تر دفتری کام کاج انگریزی زبان میں ہوتا ہے، جس سے احتراز کرنے اور ملک میں ہندی زبان میں دفتری کام کا ماحول عام کرنے کے مقصد سے موجودہ سرکار متعدد سکیمیں چلا رہی ہے، ’ہندی پکھواڑا‘ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ پروگرام اس لیے کیا گیا ہے کہ ہمارے یہاں ہندی کے حوالے سے عمومی بیداری پیدا ہو اور ہم اپنا دفتری کام ہندی میں بھی کریں۔اس موقعے پر کونسل کا تمام اسٹاف موجود رہا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا