این آر آئی یوگ راہی گپتا کے مجموعہ کلام’شکستِ آرزو‘کا اِجراء کیا گیا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍قلمکار دی رائٹز گروپ، اْودھم پور کے زیرِ اہتمام منعقدہ ایک تقریب میں کینیڈا سے تعلق رکھنے والے این آر آئی یوگ راہی گپتا کے مجموعہ کلام ‘شکستِ آرزو’ کا اِجراء کیا گیا۔ تقریب کی صدارت جموں یونیورسٹی کے شعبہ اْردو کے صدر پروفیسر ریاض احمد نے کی جب کہ بین الاقوامی شہرت یافتہ گلو کارہ سیما انیل سہگل اور ڈاکٹر نِرمل ونود مہمانانِ ذی وقار تھے اور شیلیندر سنگھ آئی پی ایس خاص مہمان تھے۔ قلمکار دی رائٹرز گروپ کی صدر انْو اتری یاد بھی ایوانِ صدارت پر تشریف فرما تھیں۔’شکستِ آرزو’ جو اْردو اور ہندی رسم الخط میں ہے، یوگ راہی گپتا کی چوتھی کتاب ہے۔ اس سے قبل اْن کی تین کتابیں ‘سرابوں کا شہر’ 1978 میں، ‘پروازِ خیال’ 2010 میں اور لائف اِز اے جرنی 2022 (Life Is a Journey)میں منظرِ عام پر آ چکی ہیں۔ کچھ دیگر ایوارڈز کے علاوہ انھیں 2019 میں اسٹنڈرڈ کاؤنسل آف کینیڈا کی طرف سے Distinguished Service Award اور 2022 میں ملکہ الزبتھ دوم کے پلاٹینم جوبلی ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ وہ تقریباً پچیس سال سے کینیڈا میں مشرقی کمیونٹی کو اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں اور حال ہی میں انھوں نے ایک ریڈیو اور ٹیلی ویڑن چینل ‘فرینڈز آف اِنڈیا’ شروع کیا ہے۔ اس موقع پر مقررین نے یوگ راہیؔ کی شاعری کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی خاص طور پر اپنے وطن کے تئیں اْن کی محبت کو سراہا جس کی عکاسی انھوں نے نہ صرف اپنی شاعری میں کی ہے بلکہ چار دہائیوں سے زائد عرصہ سے کینیڈا میں رہنے کے باوجود اپنی کتاب کے اجراء کے لیے جموں کا انتخاب کیا۔ انو اتری یاد نے ‘شکستِ آرزو’ پر ایک مفصل مقالہ پیش کیا۔ یوگ راہی نے بھی اظہارِ خیال کیا اور جموں میں اپنے ادبی اور صحافتی سفر پر مختصراً روشنی ڈالتے ہوئے ان حالات کا بھی ذکر کیا جو ان کے لیے کینیڈا جانے کا سبب بنے۔اس موقع پر شاعروں، ادیبوں، فن کاروں اور زندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک کہکشاں موجود تھی۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض قلمکار گروپ کے جنرل سیکریٹری ورْن ویر? نے ادا کیے جب کہ شکریے کی تحریک کوآرڈینیٹر سْنیتا کْماری نے پیش کی۔