فوج اور بحریہ کے دستے مہاراشٹر کے سیلاب میں مدد کے لیے تیار: شندے

0
0

ممبئی، 25 جولائی (یو این آئی) مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے جمعرات کو کہا کہ ممبئی، پنے اور رائے گڑھ کے علاقوں میں شدید بارش ہو رہی ہے اور فوج اور بحریہ کی یونٹ ریاست میں مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ انتظامیہ، متعلقہ افسران اور ملازمین زمینی سطح پر کام کر رہے ہیں اور جن مقامات پر سیلاب جیسی صورتحال ہے وہاں ریسکیو کا کام تیز رفتاری سے جاری ہے۔ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں تاہم شہریوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ اگر ضروری نہ ہو تو گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، فوج، بحریہ، پولیس، فائر بریگیڈ، صحت کے نظام کو ایک دوسرے کے ساتھ تال میل اور ضرورت کے مطابق مدد کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
امدادی ٹیموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جائیں، ان کے لیے کھانے کے پیکٹ، ادویات اور پانی کا بندوبست کریں اور این ڈی آر ایف، فوج اور بحریہ سے بھی مدد لیں۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ پنے، ماول، ملشی میں ڈیم کے علاقے میں شدید بارش ہوئی ہے اور پنے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ ممبئی شہر اور مضافاتی علاقوں میں بھی شدید بارش ہو رہی ہے اور ہماری انتظامیہ ممبئی میں کسی بھی آفت سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ مسٹر شندے نے کہا کہ وہ پنے، رائے گڑھ، ممبئی کے کلکٹر اور میونسپل کمشنر کے ساتھ رابطے میں ہیں اور سیلاب کی صورتحال میں ہم آہنگی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، "میں نے پنے سے منسلک آرمی اور بحریہ کے اہلکاروں سے بات کی ہے۔ جہاں بھی لوگ پھنسے ہوئے ہیں، ہیلی کاپٹروں سے انہیں بچانے کے لیے اقدامات کرنے کے لئے کہا گیا ہے ۔
ممبئی کے کرلا اور گھاٹ کوپر میں جمع پانی کو نکالنے کا کام جاری ہے۔ ممبئی میں 255 پمپ کام کر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے ممبئی میونسپل کمشنر کو پورے نظام کو عملی جامہ پہنانے کی ہدایت دی ہے۔
ممبئی میں بارش کے بڑھتے ہی وسطی مغربی اور ہاربر ریلوے کے نظام کو اسٹینڈ بائی پر رکھا گیا ہے۔ مسٹر شندے نے کہا کہ بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اسکول اور کالج بند کردیئے گئے ہیں اور میں شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ گھبرائیں نہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹر کی تمام وزارتوں کے ساتھ ساتھ ضلعی سطح پر انتظامیہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور زمینی سطح پر کام کر رہی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا