لازوال ڈیسک
سرینگر فوجی سربراہ اچانک سرینگر وارد ہوئے اور بادامی باغ میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا ۔ فوجی چیف کو میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ جنگجو مخالف آپریشنز کے دوران لوگوں کے جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے اقدامات اُٹھائے جار ہے ہیں۔ میٹنگ کے بعد فوجی سربراہ نے کپواڑہ جاکر اگلی چوکیوں کا بھی دورہ کیا ۔بعدازاں فوجی سربراہ نے گورنراین این ووہرہ کیساتھ بھی ملاقات کی۔ فوجی سربراہ لفٹنٹ جنرل بپن راوت اچانک وادی وارد ہوئے اور اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران فوج کی تیاریوں کا جائزہ لیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ فوجی سربراہ نے بادامی باغ سرینگر میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی قیادت کی جس دوران انہیں جنوبی کشمیر میں سرگرم عسکریت پسندوں کے خلاف چلائے جار ہے ہیں آپریشن آل آوٹ کے بارے میں جانکاری فراہم کی گئی ۔ فوجی سربراہ کو میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ جنگجو مخالف آپریشنز کے دوران عام شہریوں کی جانوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے ایس او پیز پر من و عن عملدرآمد کرانے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔ فوجی چیف لفٹنٹ جنرل بپن راوت نے میٹنگ کے دوران فوجی کمانڈروں پر زور دیا کہ عسکریت پسندوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کیلئے متحرک رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ دراندازی کے واقعات کو ختم کرنے کیلئے لائن آف کنٹرول اور حد متارکہ پر مزید چوکسی بڑھانے کی ضرورت ہے۔ دفاعی ترجمان کرنل رامیش کالیا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فوجی سربراہ لفٹنٹ جنرل بپن راوت سرینگر پہنچے اور میٹنگ کے بعد کپواڑہ میں لائن آف کنٹرول کا جائزہ لیا ۔ ترجمان کے مطابق فوجی چیف کے ہمراہ ناردرن کمانڈر لفٹنٹ جنرل رنبیر سنگھ اور کور کمانڈر لفٹنٹ جنرل اے کے بٹ بھی موجود تھے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ فوجی چیف نے کپواڑہ سے واپسی کے بعد راج بھون سرینگر میں ریاست کے گورنر این این ووہرا سے ملاقات کی اور سیکورٹی صورتحال پر گورنر کے ساتھ تبادلہ خیال کیا ۔