فائرنگ اور گولہ باری کے دوران طلاب کی پڑھائی کا خاص خیال رکھا جائے

0
0

بالاکوٹ کی عوام کا الزام،کافی حد تک ہوا طلاب کی پڑھائی کا نقصان
نا ظم علی خان
مینڈھربالاکوٹ کے سرحدی علاقہ میں بسنے والے لوگوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ فائرنگ اور گولہ باری کے دوران ہمارے بچوں کی پڑھائی کا خاص خیال رکھا جائے انھوں نے کہا کہ گذشتہ سال فائرنگ اور گولہ باری میں کے سلسلہ میں کافی حد تک ہمارے بچوں کی پڑھائی ضائع ہوئی کیونکہ سرحدی علاقہ میں بے شمار فائرنگ کی گئی اور ایسا لگا کہ گذشتہ سال پاکستانی افواج نے سب سے زیادہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جس سے ہمارے بچوں کی کافی حد تک پڑھائی ضائع ہوئی اور ان کا بے شمار نقصان ہوا ان کا کہنا تھا کہ اب ہم بچوں کی مزید پڑھائی کو ضائع نہیں ہونے دیں گے لہذا سرکار فوری طور کوئی بندو بست بنا کے رکھے ان کا کہنا تھا کہ علاقہ کے اندر انتظامیہ فائرنگ اور گولہ باری کے دوران گاڑیوں کا بندو بست کرکے رکھے اور کسی محفوظ جگہ پر اسکولوں کا بھی بندو بست کرکے رکھے جہاں پر سرحدی علاقہ میں بسنے والے بچوں کی کلاسیں لگائی جائیں تاکہ اساتذہ وہاں جا کر بچوں کو پڑھا سکیں تاکہ بچوں کی تعلیم میں کوئی فرق نہ پڑے کیونکہ گذشتہ سال کئی مہینوں تک اسکول بند رہے اور بچوں کی پڑھائی بری طرح متاثر رہی انھوں نے کہا کہ بچوں کے لئے محفوظ جگہ پر اسکولوں کا بند و بست کیا جائے یا حکومتیں آپس میں بات چیت کرکے فائرنگ اور گولہ باری کے سلسلہ کو بند کروائیں تاکہ لوگوں کی قیمتی جانیں بھی ضائع نہ ہوں ان کا کہنا تھا کہ علاقہ کے اندر بچوں کی پڑھائی کے لئے مزید بڑے بنکر اسکولوں کے پاس تعمیر کئے جائیں تاکہ وہاں پر فائرنگ اور گولہ باری کے دوران بچے تعلیم حاصل کر سکیں ان کا کہنا تھا کہ کسی دوسری محفوظ جگہ پر تعلیم دلانے کے بجائے بہتر ہے کہ ہراسکول کے پاس بنکر تعمیر کئے جائیں جس میں بچے آسانی سے اپنی پڑھائی جاری رکھ سکیں۔اس سلسلہ میں سابقہ سرپنچ ماسٹر عنائت اللہ خان،یوتھ لیڈر ظہیر خان،گلسید خان نے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت فوری طور انتظامیہ کو حکم دے کے بچوں کی پڑھائی کا خاص خیال رکھا جائے اور مزید بچوں کی پڑھائی نقصان نہ ہو کیونکہ بچوں کا مستقبل فائرنگ اور گولہ باری کے دوران تباہ ہو رہا ہے لہذا پڑھائی کے سلسلہ میں کوئی بھی کسر باقی نہ چھوڑی جائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا