اپنی سہولیات بہتر دینے اور کبھی اپنے خستہ حال نظام سے سرخیاں بٹورنے میں ماہر جموں وکشمیر بینک محتاج تعارف نہیں اگر چہ بینک نے حال میں اپنے صارفین کو بہتر سہولیات دینے میں کافی حد تک کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں لیکن دور دراز علاقاجات میںبینک کا نظام بینک کے ملازمین کا صارفین کے ساتھ رویہ ،جموں وکشمیر بینک کی جانب سے نصب کئے گئی اے ٹی ایم مشینیوں نے بھی عوام کو سہولیات کے نام پر تلخ تجربات دئیے ہیں ۔ ایم پے ، ڈیلائٹ اور پھر ڈئیلائٹ پلس ایپ کے زریعہ عوامی سطح پر بینک نے مقبولیت بھی حاصل کی ہے لیکن ابھی بھی عوام کو سہولیات دینے کے معاملے میں بینک کو بہت سارا کام کرنے کی ضرورت ہے ۔گزشتہ دنوں جموں وکشمیر بینک نے اپنے افسروں کی ایک اچھی تعداد کو کیویٹ نوٹس جاری کرنے کے بعد تنازعات کے دلدل میں پھنس گیا ہے۔یہ کیویٹ نوٹس ایک نئی منظور شدہ ترقی پالیسی اور اس کے بعد کیرئیر کی ترقی کے نوٹیفکیشن کی روشنی میں جاری کئے گئے ہیں جس پر ملازموں نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے بینک انتظامیہ پر جانبداری اور امتیازی سلوک کا الزام لگایا ہے۔بعض ناراض افسروں کا دعویٰ ہے کہ نوٹس حقیقی قانونی احتیاط کے بجائے کیرئیر کی ترقی کے عمل میں ان کی شرکت کو روکنے کی ایک دانستہ کوشش ہے۔واضح رہے‘یہ کیویٹ نوٹس اس لئے جاری کئے گئے ہیں تاکہ ملازموں کو انتظامیہ سے اپنے حقوق کے بارے میں سوال کرنے سے روکا جاسکے’۔ملازموں نے جموں وکشمیر حکومت سے اس سلسلے میں مداخلت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس تنازعے کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہئے۔ملازموں کا کہنا ہے کہ نئی پرموشن پالیسی میں شفافیت کا فقدان ہے جس سے اس میں شک کرنے کی گنجائش موجود ہے’۔ کیویٹ نوٹس جاری کرنا دھمکانے کا ایک عمل ہے جس کا مقصد اختلاف رائے کو دبانا اور ملازموں کو اپنے حقوق کے لئے لڑنے کے لئے حوصلہ شکنی کرنا ہے۔ اگرچہ جموں وکشمیر بینک نے اس پالیسی کو بور ڈ آف ڈرائکٹرس سے منظور شدہ کرا ر دیتے ہوئے کہا ہے اس میں کچھ بھی متنازعہ نہیںہے ۔ جموں وکشمیر بینک چیئرمین اور حکومت کو چاہئے کہ بینک ملازمین کے باہمی اشتراک سے معاملات کو حل کریں