نئی دہلی،//اسرائیل نے بدھ کی رات فلسطینی علاقے غزہ میں ایک اسپتال پر گرنے والے راکٹ کے واقعے کی ویڈیو ثبوت فراہم کرتے ہوئے واضح کیا کہ مذکورہ راکٹ حماس کی طرف سے فائر کیا گیا تھا جو ہدف سے چوک کر اپنے ہی علاقے میں جاگرا تھا اور فلسطینی حکام اس حملے کے حوالے سے بے بنیاد الزامات لگا رہے ہيں۔
ہندوستان میں اسرائیل کے سفیر ناور گیلان نے آج یہاں غزہ کے اسپتال پر حملے کے حوالے سے حماس کے پروپیگنڈے کا جواب دینے کے لیے ایک بیان جاری کیا اور اس سلسلے میں تکنیکی تفصیلات اور ویڈیو فوٹیج بھی شیئر کی۔
مسٹر گیلان نے کہا کہ غزہ میں الاہلی اسپتال دراصل فلسطینی اسلامی جہاد کے راکٹ کا شکار ہوا۔ انہوں نے کہا کہ "لڑائی کے آغاز سے اب تک 450 سے زائد فلسطینی فائر کردہ راکٹ اپنے اہداف سے چوک کر غزہ کی پٹی کے اندر گرے ہیں۔ بین الاقوامی پروپیگنڈہ مشینری فوراً اسرائیل پر الزام لگاتی ہے۔ یہ واقعی افسوسناک بات ہے کہ دنیا بھر میں بہت سے لوگ ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ لیکن، ہمارے پاس واضح ثبوت ہے کہ یہ فلسطینی اسلامی جہاد راکٹ تھا۔”
اسرائیلی سفیر نے کہا کہ وہ ہمیں کارروائی سے روکنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن ہمیں یہ یقینی بنانے سے کوئی نہیں روک سکتا ہے کہ یہ قاتل اب اپنے مظالم دوبارہ نہیں کریں گے۔
مسٹر گیلان نے کہا کہ حماس کو چاہیے کہ وہ مغوی اسرائیلیوں اور غیر ملکی شہریوں کو رہا کرے اور اپنی آبادی کے پیچھے چھپنا بند کرے اور اسرائیلی افواج کا سامنے سے مقابلہ کرے۔ انہوں نے ہندوستانی میڈیا کے لیے دو ویڈیوز شیئر کیں۔
پہلی ویڈیو الجزیرہ کی ہے جو منگل کے روز ٹھیک 18:59 بجے لائیو شوٹ کی گئی ہے، جس میں PIJ راکٹ کو گرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کی ایک دوسری ویڈیو میں اسپتال کی تصویر کشی کی گئی ہے۔ اس میں اسپتال کی پارکنگ میں حملے کی تصاویر اور جلی ہوئی کاریں دکھائی گئی ہیں۔ اس میں کوئی ایسا گڈھا بھی نہیں دکھایا گیا جو اسرائیلی ہتھیاروں کی وجہ سے پیدا ہوئے تھے۔
اسرائیلی سفارتخانے کے ترجمان نے کہا کہ حماس نے حملے کے چند ہی لمحوں میں یہ خبر پھیلائی اور چند منٹوں میں دعویٰ کیا کہ سیکڑوں (تقریباً 500) لوگوں کو قتل کیا گیا اور جلا دیا گیا ہے۔ عام طور پر یقین کے ساتھ ان اعداد و شمار کا اظہار کرنے میں زیادہ وقت لگتا ہے۔