غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیل کے درمیان جاری لڑائی پھیلنے کے سوا کوئی چارہ نہیں: ایرانی وزیرخارجہ

0
0

تہران، // ایران کے وزیر خارجہ نے ایک پھر دھمکی آمیز لہجے میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیل کے درمیان جاری لڑائی پھیلنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔
العربیہ کے مطابق ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 7 اکتوبر کو غزہ میں چھڑنے والی جنگ کے خطے میں پھیلنے کے خدشات مسلسل بڑھ رہے ہیں۔
ایران پر شام اور عراق میں اپنے اڈوں کو نشانہ بنانے کے امریکی الزامات اور تہران کی طرف سے اس معاملے کی تردید کے باوجود ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کا خیال ہے کہ غزہ میں جنگ کے دائرہ کار میں توسیع "ناگزیر” ہے۔
ایرانی نیوز ایجنسی ’آئی آر این اے‘ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ "غزہ میں اسرائیلی فوج کی طرف سے عام شہریوں کے خلاف جارحیت کے بعد جنگ کے دائرہ کار میں اضافہ ناگزیرہے‘‘۔
ایرانی وزیر نے اپنے عراقی ہم منصب فواد حسین کے ساتھ فون پر بات پر کرتے ہوئے کہا کہ ”اسرائیل کے لیے امریکی حمایت خطے میں موجودہ بحران میں اضافے کی بنیادی وجہ ہے”۔
ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے دھمکی دی کہ فلسطینی دھڑے اور خطے کے مختلف گروپ اسرائیل کے ساتھ کسی بھی صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے جمعہ کی شام اپنے شامی ہم منصب فیصل مقداد کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اور امریکا غزہ میں بڑھتی کشیدگی اور اس کے نتائج کے ذمہ دار ہیں۔
قابل ذکرہے کہ گذشتہ ہفتوں کے دوران عراق اور شام میں امریکی اڈوں پر درجنوں حملوں کے بعد ایران نے گذشتہ ہفتے تصدیق کی تھی کہ اس کا ان واقعات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی نے زوردے کر کہا ہے کہ ان کے ملک کا خطے میں امریکی اڈوں اور افواج پر حملوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا