غزہ اسپتال پر حملہ کیا اسرائیل کا دوسرا جھوٹ ثابت ہوگا

0
0

 

ابراہیم آتش گلبرگہ کرناٹک 9916729890

 

17 اکتوبر شام سات بجے2023 کو غزہ اسپتال پر حملہ ساری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا حملے کے فوری بعددنیا کے تمام ممالک نے اس کی مذمت کی اس حملے کے لئے اسرائیل کو ذمہ دار بتایا گیا متحدہ عرب امارت ,بحرین,مراکش,سعودی عرب,ترکیہؔایران,مصر,قطر,اردن,فرا نس اور کینڈا سمیت عالمی برادری کی جانب سے غزہ اسپتال پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے وحشیانہ جنگی جرائم روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی غزہ اسپتال میں مارے گئے لوگوں کے لئے تعزیت کا پیغام بھیجا اور زخمیوں کے جلد صحت یابی کے لئے دعا کی یہ حملہ کس نے کیا ابھی تک کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملے جس کو عالمی برادری قبول کرے اس لئے نہیں کہا جا سکتا کس نے کیا اسی درمیان برطانیہ کے سائنسدانوں نے اس پر تحقیق کی جس کی تفصیل اس طرح ہے سب سے پہلے انھوں نے جانچ میں اس میزائل کی آواز کو جانچا اور ٹاپلر آلہ کی مدد سے اس نتیجہ پر پہنچے کہ میزائل مغرب کی جانب سے نہیں آیا بلکہ شمال مشرق کی جانب سے آیا مغرب کی جانب سے آنا گویا حماس یا دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے آنا تھا جبکہ وہ شمال مشرق کی جانب سے آیا اس کا مطلب یہ ہوا کہ شمال مشرق کی جانب اسرائیل کی فوج ہے دوسرا حوالہ یہ پیش کیا گیا میزائل جو اسپتال کے قریب زمین پر گر ااس کا تجزیہ کیا گیا جس ڈائرکشن سے زمین پر گرا وہ رخ بھی شمال مشرق کی جانب ہی ہے اس بات کو آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے جس ڈائرکشن میں اور جس زاویہ میں گرا ہے اس کو زمین کے نشانات سے اور زمین کے نقصانات سے اور جس طرح زمین کا بکھراو نظر آتا ہے اس کو آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے برطانیہ کے سائنسدانوں نے اسرائیل کا تیسرا جھوٹ بھی بے نقاب کر دیا اسپتال پر حملے کے بعداسرائیل نے ایک بیان جاری کیا تھا کہ اسپتال پر حملہ اسرائیل نے نہیں بلکہ اسلامی دہشت گردوں کی جانب سے ہوا ہے اور اس کو ثابت کرنے کے لئے ایک آڈیو جاری کیا تھا جس میں یہ سنا جا سکتا ہے دہشت گرد اس بات کو تسلیم کر رہے ہیںغلطی سے ان کا راکٹ اسپتال پر جا گرا مگر برطانیہ کے سائنسدانوں نے اس آڈیو کلپ کو باریکی سے جانچاجس کے بعد اس نتیجہ پر پہنچے کہ یہ آڈیو کلپ جعلی یعنی فیک ہے اس لئے کہ دو الگ الگ آوازوں کو ملا کر ایک آڈیو کلپ بنایا گیا ہے اس سے پہلے ا لجزیرہ ٹی وی نے خدشہ ظاہر کیا تھا اسپتال پر حملہ حماس کی جانب سے نہیں بلکہ اسرائیل کی جانب سے کیا گیا ہے حملے کے فوری بعد جو ممالک اسرائیل کی مذمت کر رہے تھے امریکہ کی اسرائیل کو کلین چٹ دینے کے بعدکچھ ممالک اپنا رخ بدل چکے ہیںجس میں فرا نس اور کینڈا سمیت کئی ممالک دیکھے جا سکتے ہیں غزہ اسپتال پر حملے کے بعداور اس حملے کو لے کر دنیا دو حصوں میں بٹ چکی ہے فرانس کی ملٹری کی جانب سے یہ کہا گیا غزہ اسپتال پر حملہ اسرائیل کی جانب سے نہیں کیا گیا امریکہ اور کینڈا نے اسرائیل کو کلین چٹ دے دی سی ین ین کی تحقیقاتی ٹیم نے فارسنک تجزیہ اور ا میج اور ویڈیو سے اس نتیجہ پر پہنچا ہے کہ غزہ پر حملہ اسرائیل کی جانب سے نہیں کیا گیا اور بہت سے ممالک اب بھی اسرائیل کو اس کا مجرم مانتے ہیںفی الحال وثوق کے ساتھ کوئی بھی نہیں کہہ سکتا اسپتال پر کس کی جانب سے حملہ ہوا کیونکہ اس کا ثبوت ابھی تک کوئی پیش نہیں کرسکا اور جو اسرائیل پیش کر رہا ہے اس کی بات پر یقین نہیں کیا جا سکتا کیوں یقین نہیں کیا جا سکتا اس کی وجہہ آپ کے سامنے رکھنا چاہوں گااور اس کے لئے ہمیں56 سال پہلے اسرائیل اور فلسطین کی جنگ پر نظر ڈالنی ہوگی جس طرح اسرائیل شاطرانہ چال کے ذریعہ پوری دنیا کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی تھی اور جھوٹ بولا تھا 1967 کی جنگ میں بھی امریکہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا تھا اور اس وقت اسرائیل کے بحری بیڑے پر اسرائیل کا حملہ جی ہاں اسرائیل نے امریکہ کے بحری بیڑے پر حملہ کر دیا مصری سمندر کے قریب اسرائیلی جہازوں نے امریکہ کے بحری بیڑے پر حملہ کر دیا جس میں امریکہ کے 34 فوجی مارے گئے اسرائیل اور امریکہ نے اسے بعد میں غلط فہمی کا نتیجہ قرار دیا مگر امریکہ نے اس کی تحقیات سے گریز کیا بعض محقیقن نے دعوی کیا ہے یہ حملہ منصوبے کے تحت کیا گیا تھا ارادہ یہ تھا کہ جہاز ڈوبنے کے بعد اس کا الزام مصر پر ڈال دیا جائے اور اس طرح امریکہ کو راست جنگ میں شامل کیا جائے جہاز ڈوبا نہیںاس لئے مصر پر یہ الزام نہیں لگایا جا سکا 8 جون 1907 کے بی بی سی نیوز میں اس کی تفصیل اس طرح ہے 1967 عرب اسرائیل جنگ میں جو چالیسویں برسی کے متعلق خبر لکھی گئی ہے مصر کے سمندر کے کنارے جہاں امریکہ کا بحری بیڑ ہ ٹہرا ہوا تھا 8 جون کو کوئی اطلاع کے بغیر فائٹر ہوائی جہاز اور سمندری کشتیوں کے ذریعہ اس بحری بیڑہ پر حملہ کیا گیا جو چالیس منٹ تک جاری رہا جس میں 34 امریکی ہلاک ہوئے اور 170 کے قریب زخمی ہوئے اسرائیل اس حملے کی ذمہ داری مصر کے بحری بیڑے ال قیصر پر ڈالنا چاہتا تھا گیری برمٹ جو اس وقت امریکی بحری بیڑہ میں موجود تھے وہ چشم دید گواہ کا کہنا ہے میں آج بہت زیادہ مصیبت میں ہوں جو یہ حادثہ ہوا میں اس کی سچائی جانتا ہوں اس حقیقت کو امریکی عوام سے چھپایا جا رہا ہے اور اس کے متعلق جھوٹ بولا جا رہا ہے اسرائیلی پائلٹ کا یہ کہنا کہ بحری بیڑہ پر امریکی پرچم نہیں تھا اس لئے اس پر حملہ کیا گیا غزہ اسپتال پر حملہ ہو سکتا ہے اسرائیل نے کیا ہو کیونکہ وہ ماضی میں اس طرح کہ حملے کر چکا ہے اس کو غلطی نہیں کہا جا سکتا یہ حملہ جان بوجھ کر کیا گیا ہے اسرائیل اپنے ہی ساتھی کے بحری بیڑہ پر حملہ کر کے دوسروں پر الزام لگانے کی کوشش کرتا ہے تو ہو سکتا ہے یہاں بھی اس نے یہی چال چلنے کی کوشش کی ہو اور الزام حماس یا کسی اور دہشت گرد تنظیم پر ڈالنے کی کوشش کی ہو امریکہ اسرائیل کی اس بھیانک غلطی کو بھی اپنے مفاد کی خاطر برداشت کر لیا جس حملے میں امریکہ کے 34 جوان مارے گئے تھے اور اس وقت بھی امریکہ نے تحقیقات سے انکار کیا تھا اور آج بھی غزہ اسپتال کے حملہ کی تحقیقات سے انکار کر رہا ہے اس کا مطلب ہے امریکہ کو سچائی کا علم ہے
امریکی بحری جہاز پر اسرائیل کا حملہ اب کوئی معمہ نہیں رہا یہ بات سامنے کھل کر آچکی ہے اسرائیل نے جان بوجھ کر یہ حملہ کیا تھا مگر غزہ اسپتال پر حملے کا سچ کب سامنے آئے گا یا پھر معمہ ہی رہے گا کیا مسلمانوں کے پاس ریسرچ کی ایجنسیاں موجود ہیں جو فارسینک اور ملبہ کے دریعہ یا دوسری چیزوں کے ذریعہ حقیقت کو سامنے لا سکے یا کوئی ویڈیو جو آنکھوں دیکھا حال بیان کر سکے جس کو دنیا قبول کرے یہ عرب ممالک کی ذمہ داری ہے صرف الزام لگانے سے کوئی تسلیم نہیں کرے گا ثبوت پیش کرنا ہوگا

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا