رفعت آسیہ شاہین
وشاکھاپٹنم آندھرا پردیش
آپس میں رنجش نہ یہ اچھی نہ وہ
اپنوں سے سازش نہ یہ اچھی نہ وہ
خوابوں کی نوازش نہ یہ اچھی نہ
چگنوؤں کی خواہش نہ یہ اچھی نہ
زخموں پہ نمک پھر سے مسل جائے ن
زخموں کی نمائش نہ یہ اچھی نہ و
منزل کو پانا ہی جو مقصد ہو ا ت
راہوں کی پیمائش نہ یہ اچھی نہ
وہ دل جو محبت کے قابل نہیں ہوت
اس دل کی ستائش نہ یہ اچھی نہ و
یہ مانا کے موسم کا کوئی جرم نہ
بے موسم بارش نہ یہ اچھی نہ وہ
جب اپنوں سے اٹھ جائے رسمِ وفا
غیروں سے گزارش نہ یہ اچھی نہ و