غزلیات

0
0

کامران غنی صباؔ
، پٹنہ
رابطہ:9835450662

 

 

 

 

چلو کہ جسم کا رشتہ تمام کرتے ہیں
اور اپنی روح کا ہم انضمام کرتے ہیں
یہ تشنگی تو مری جان لے کے چھوڑے گی
تمہارے لب مرا جینا حرام کرتے ہیں
منافقت نہیں آتی سو رنجشوں کے بعد
تعلقات کا ہم اختتام کرتے ہیں
کسی کی یاد کے جگنو ہماری آنکھوں میں
بشکلِ اشک مسلسل قیام کرتے ہیں
تمہاری یاد کا سورج غروب ہونے تک
نمازِ ہجر کا ہم اہتمام کرتے ہیں
وہ کہہ گئے تھے کہ اب صبح و شام آئیں گے
اسی امید پہ ہم صبح و شام کرتے ہیں
غم فراق نے آوارہ کر دیا ہے جنہیں
ؑغزل صباؔ کی چلو ان کے نام کرتے ہیں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا