جوں جوں لوک سبھا انتخابات قریب آتے جارہے ہیں سیاسی پارٹیاں عوام کی عدالت میں جانے کے لئے امیدوراوں کا اعلان کررہی ہیں اب جبکہ انتخابات بلکل قر یب ہیں ملک میں خزب اقتدار اورخزب اورخزب اختلاف اپنے امیدواروں کے اعلانات کررہے ہیں ایک طرف انڈیا اتحاد اور دوسری این ڈی اے اتحاد آمدہ انتخابات میں سب سے بڑے حریف ہونگے دنیا کی سب سے بڑی پارٹی کہی جانے والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 18ویں لوک سبھا انتخابات کے لیے ہفتہ کو 195 امیدواروں کی پہلی فہرست کا اعلان کیا، جس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سمیت 34 کابینی اور ریاستی وزراء ، اور دو سابق وزرائے اعلیٰ کے نام شامل ہیں۔یہ 195 سیٹیں 16 ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی وارانسی سے تیسری بار امیدوار ہوں گے۔ وزیر داخلہ امت شاہ گاندھی نگر سے، لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا راجستھان کی کوٹا سیٹ سے اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ لکھنؤ سے دوبارہ امیدوار ہوں گے۔ مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کو ودیشا سے میدان میں اتارا گیا ہے جہاں سے وہ پہلے ایم پی رہ چکے ہیں۔واضح رہے بی جے پی نے لوک سبھا انتخاب 2024 کو پیش نظر رکھتے ہوئے آج امیدواروں کی اپنی پہلی فہرست جاری کر دی۔ پارٹی نے ہفتہ کے روز اپنے امیدواروں کی جو فہرست جاری کی ہے اس میں 16 ریاستوں اور 2 مرکز کے زیر انتظام خطوں کی مجموعی طور پر 195 سیٹوں کا فیصلہ ہو گیا ہے۔بھاجپا ترجمان نے بتایا کہ باقی پارلیمانی سیٹوں پر گفت و شنید کا دور چل رہا ہے۔تاہم بی جے پی نے 195 پارلیمانی سیٹوں کے لیے مقرر کردہ امیدواروں کی جو فہرست جاری کی ہے اس کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک بار پھر وارانسی سے انتخابی میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ امت شاہ گاندھی نگر سے کھڑے ہوں گے اور آنجہانی سشما سوراج کی بیٹی کو نئی دہلی پارلیمانی سیٹ سے کھڑا کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس فہرست میں 34 مرکزی و ریاستی وزراء کے نام شامل کیے گئے ہیں۔ اتر پردیش کی 51، مغربی بنگال کی 26، مدھیہ پردیش کی 24، گجرات کی 15، راجستھان کی 15، کیرالہ کی 12، تلنگانہ کی 9، آسام کی 11، جھارکھنڈ کی 11، چھتیس گڑھ کی 11، دہلی کی 5، جموں و کشمیر کی 2، اتراکھنڈ کی 3 اور اروناچل، گوا، تریپورہ، انڈمان و نکوبار، دمن و دیو کی ایک ایک سیٹ پر امیدوار طے کیے گئے ہیں۔
جبکہ جموں و کشمیر کے لئے ایم پی رہے جموں سے جگل کشور شرما اور وزیراعظم کے قریبی مانے جانے والے ڈاکٹر جتندر سنگھ کو ادھم سیٹ ٹکٹ دیا گیا وہیں خزب اختلاف میں سیٹیوں کی بٹوارے کی قواعد چل رہی ہے عوام کواپنے جمہوری حق استعمال کرنے کے بعد نئی سرکار ملے گی اب دیکھنا یہ باقی ہے کہ ملک کی عوا م کس کے حق میں فیصلہ دیتی ہے