عمرعبداللہ کا لداخ انتخابات کے متعلق عدالت عظمیٰ کے فیصلے کا خیر مقدم

0
0

سری نگر، // نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے عدالت عظمیٰ کے اس چفیصلے کا خیر مقدم کیا جس میں ان کی پارٹی کے امید واروں کو ‘ہل’ کا انتخابی نشان استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔انہوں نے کہا: ‘عدالت عظمیٰ نے ہمیں اپنا نشان ‘ہل’ دے دیا جس سے محروم رکھنے کے لئے لداخ انتظامیہ اور بی جے پی نے ہر ممکن کوشش کی’۔
بتادیں کہ عدالت عظمیٰ نے بدھ کے روز لداخ خود مختار پہاڑی ترقیانتی کونسل (ایک اے ایچ ڈی سی) کے 10 ستمبر کو ہونے والے انتخابات کی نوٹیفکیشن کو منسوخ کر دیا اور نیشنل کانفرنس کے امید واروں کو ‘ہل’ کا انتخابی نشان استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔
عمر عبداللہ نے عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ‘جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے لئے وہ فیصلہ آیا جس کے ہم حقدار تھے اور جس کو ہم چاہتے تھے’۔انہوں نے ٹویٹ میں کہا: ‘عدالت عظمیٰ کی طرف سے آج صبح ہمیں ‘ہل’ نشان دیا گیا’۔
ان کا ٹویٹ میں کہنا تھا: ‘بی جے پی نے متعصب لداخ انتظامیہ کی مدد سے ہمیں اس حق سے محروم رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن عدالت نے اس کو دیکھا اور لداخ انتظامیہ پر ایک لاکھ روپیہ کا جرمانہ بھی عائد کیا’۔
موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے اپنے ٹویٹ میں جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کرگل کو مبارک باد پیش کی اور شارق ریاض کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے عدالت عالیہ اور عدالت عظمیٰ میں اس کے لئے بحث کی’۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا